پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف منگل کو تین روزہ سرکاری دورے پر ترکی روانہ ہوگئے ہیں جس کے حوالے سے پاکستان کے چھوٹے بڑے اخبارات میں بڑے بڑے حکومتی اشتہارات چھپوائے گئے ہیں۔
منگل کو صبح اخبارات میں چھپنے والے اشتہارات میں آدھے صفحے پر وزیراعظم شہباز شریف اور ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کی تصاویر نمایاں ہیں۔
پاکستانی سوشل میڈیا خصوصاً ٹوئٹر پر صارفین اخبارات میں چھپنے والے اشتہارات پر موجودہ حکومت کو طنز و تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
-
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ترکی اور مصر کے صدور کا رابطہNode ID: 667351
-
ترکی کے ڈرونز کی آذربائیجان ایئر شو میں نمائشNode ID: 672836
-
اسرائیل نے شہریوں کو ترکی کے سفر سے روک دیاNode ID: 673176
صارفین کا کہنا ہے کہ ایک ایسے وقت جب پاکستان کی معیشت بدحالی کا شکار ہے، تب اشتہارات پر خطیر رقم خرچ کرنا پیسے ضائع کرنے کے مترادف ہے۔
کئی صارفین نے حکومت پر تنقید کے لیے وزیرمملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کے گذشتہ روز کے ایک بیان کا سہارا بھی لے رہے ہیں۔
میاں شہزاد آرائیں نامی صارف نے لکھا ’زہر کھانے کے پیسے نہیں لیکن روزانہ سرکاری اشتہاروں پر کروڑوں خرچ کیے جا رہے ہیں۔‘
زہر کھانے کے پیسے نہیں۔ لیکن روزانہ سرکاری اشتہاروں پر کروڑں خرچ کیا جا رہا ہے۔
ہر اخبار کے فرنٹ پیج پر شہباز شریف کے سرکاری اشتہاروں کے لیے پیسے ہیں؟
صحافیوں اور اتحادیوں کےظہرانے وعشائیوں کے لیے پیسے ہیں ؟
خاندان اور اتحادیوں کو عمرے پر لے جانے کے لیے پیسے ہیں #میڈیا موج میں pic.twitter.com/5F1bp4XTP2— Mian shahzad arain (@mianshahzadara5) May 31, 2022
واضح رہے پیر کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزیر مملکے برائے توانائی مصدق ملک نے گیس کمپنیوں کے کم ہوتے اثاثوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’حکومت کے پاس تو زہر کھانے کے بھی پیسے نہیں ہیں۔‘
آصف نامی ٹوئٹر صارف نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’شہباز شریف صاحب کو ترکی جانا ہے تو جائیں، یہ اشتہارات کی مد میں قوم کا کروڑوں روپیہ ضائع کرنے کا کیا مطلب ہے۔‘
شہباز شریف صاحب ترکی جانا ہے تو جائیں یہ اشتہارات کی مد میں قوم کا کروڑوں روپیہ ضائع کرنے کا کیا مطلب ہے بہت افسوس ہوا یہ دیکھ کر pic.twitter.com/iBfHqu5qok
— Asif (@RayAssiffrance) May 31, 2022
سابق پاکستانی سفارت کار عبدالباسط بھی اتحادی حکومت پر ناراض نظر آئے۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’لگتا ہے ہم کبھی ٹھیک نہیں ہوسکتے۔ کیا یہ بے تکے اشتہارات اخبارات مفت میں چھاپ رہے ہیں؟‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’خارجہ پالیسی مذاق بن کے رہ گئی ہے۔‘
لگتا ہے ہم کبھی ٹھیک نہیں ہو سکتے۔ کیا یہ بے تکے اشتہارات اخبارات مفت میں چھاپ رہے ہیں۔ فارن پالیسی مذاق بن کے رہ گیئ ہے۔ pic.twitter.com/1XfeT8HY3J
— Abdul Basit (@abasitpak1) May 31, 2022
انگریزی اخبار دی نیوز سے منسلک صحافی عمر چیمہ نے اخبارات میں اشتہارات کی تصاویر ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’اتنا دورہ ترکی پر خرچ نہیں ہوگا جتنا اشتہار دینے پر خرچ کیا۔‘
اتنا دورہ ترکی پر خرچہ نہیں ہو گا جتنا اشتہار دینے پر خرچ کیا pic.twitter.com/AnSilcwtax
— Umar Cheema (@UmarCheema1) May 31, 2022
ڈان نیوز سے منسلک صحافی مبشر زیدی نے طنز کرتے ہوئے تبصرہ کیا ’ٹکٹ کی فوٹو نہیں ہے اشتہار میں۔ مزا نہیں آیا۔‘
ٹکٹ کی فوٹو نہیں ہے اشتہار میں۔ مزا نہیں آیا۔#sic pic.twitter.com/PQBvLCCAMk
— Mubashir Zaidi (@Xadeejournalist) May 31, 2022