Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حوثی تعز کے راستے کھولیں‘ سلامتی کونسل کی جانب سے جنگ بندی میں توسیع کا خیرمقدم

راستے بند کیے جانے سے پیدا ہونے والے سنگین انسانی اثرات پرتشویش کا اظہار ( فائل فوٹو اے ایف پی)
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان جنگ بندی میں توسیع کا خیر مقدم کیا ہے جس پر گزشتہ روز اتفاق کیا گیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق سلامتی کونسل کے ارکان نے تعز میں راستے بند کیے جانے سے پیدا ہونے والے سنگین انسانی اثرات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کونسل نے ایران کی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا سے مذاکرات میں لچک سے کام  لینے اور مرکزی راستوں کو فوری طور پر کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔
تعز گورنریٹ یمن میں جنگ کے آغاز سے ہی محاصرے میں ہے۔ حوثیوں نے مرکزی راستوں کو بند کرکے شہر کا محاصرہ کرکے اسے ملک کے باقی حصوں سے کاٹ دیا تھا۔
کونسل کے ارکان نے جنگ بندی کو برقرار رکھنے کےلیے تمام اطراف سے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا ہے۔ جنگ بندی کا آغاز دو اپریل کو ہوا تھا۔ اب اس میں دو ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔
کونسل نے کہا کہ’ جنگ بندی یمن عوام کے لیے ’حقیقی اور ٹھوس فوائد‘ کا باعث بنی ہے جن میں شہری ہلاکتوں میں نمایاں کمی اورانسانی امداد کے کاموں میں بہتری شامل ہے‘۔
مشترکہ بیان میں کونسل نے یمنی حکومت کی جانب سے تیل بردار بحری جہازوں کو الحدیدہ بندرگاہ میں داخلے کی اجازت دینے، صنعا، قاہرہ اور عمان کے درمیان براہ راست پروازوں کی بحالی قابل بنانے کےلیے لچک کا خیرم مقدم کیا۔ ریجنل پارٹرز کی طرف سے سپورٹ کی بھی تعریف کی گئی ہے۔
کونسل نے اس امید کا اظہار کیا کہ’ یہ جنگ بندی اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ایک پائیدار جنگ بندی، مکمل اور جامع سیاسی تصفیے کا باعث بنے گی‘۔
کونسل کے ارکان نے ایک بار پھر یمن میں فیصلہ سازی کے عمل میں خواتین کی کم از کم 30 فیصد شرکت کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
علاوہ ازیں سبق ویب سائٹ کے مطابق یمنی حکومت نے جمعے کو بیان میں کہا ہے  کہ تعز میں راستوں اور گزر گاہوں کو کھولنے کے لیے مذاکرات میں تعطل کے ذمے دار حوثی ہیں۔
یمنی حکومت نے یہ بات اردن کے دارالحکومت عمان میں  اقوام متحدہ کی سرپرستی میں ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے کہی ہے۔ 
 سرکاری مذاکرات کار وفد کے سربراہ عبدالکریم شیبان نے اعلامیہ جاری کرکے کہا کہ یمنی ٹیم عمان میں موجود ہے جبکہ حوثی وفد مسلسل کئی روز سے غیر حاضر ہے۔ اس کی وجہ سے مذاکرات کا عمل معطل ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ہماری خواہش ہے کہ حوثی شاہراہ کھولنے کا کام جلد از جلد کریں خصوصا الحویان، تعز روڈ جلد کھول دی جائے۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل  انتونیو گوترش نے گزشتہ منگل کو کہا تھا کہ وہ تعز کے راستے کھلوانے کے لیے حوثیوں پر دباؤ ڈالیں گے اور یمن میں مکمل سیاسی تصفیے کے لیے ماحول سازگار بنوانے کی کوشش کریں گے۔ حوثیوں نے اس حوالےسے جو وعدے کیے ہوئے ہیں ان سے انہیں پورا کرایا جائے  گا۔

شیئر: