اقوام متحدہ اور او آئی سی کی طرف سے حوثی قیدیوں کی رہائی کا خیر مقدم
فریقین نے گزشتہ ماہ قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا تھا( فوٹو عرب نیوز)
اقوام متحدہ اوراسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی) نے سعودی عرب کی جانب سے انسانی بنیادوں پر 163 حوثی قیدیوں کی رہائی اور یمن منتقلی کا خیر مقدم کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے ایلچی برائے یمن ہینس گرینڈ برگ نے ایک بیان میں کہا کہ’ فریقین نے گزشتہ ماہ قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا تھا‘۔
انہوں نے فریقین پر زور دیا کہ وہ قیدیوں کی رہائی کی تفصیلات پر متفق ہوں تاکہ یمنی خاندانوں کو جلد از جلد دوبارہ ملایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ سٹاکہوم میں تمام زیر حراست افراد کی رہائی کےلیے کیے گئے وعدوں کی تکمیل کی جانب ایکا ہم قدم ہوگا‘۔
اوآئی سی کے جنرل سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری بیان میں سعودی عرب کے انیشیٹو کو سراہتے ہوئے کہا گیا کہ’ اس کا مقصد یمن میں امن کوششوں کو سپورٹ کرنا ہے‘۔
اسلامی تعاون تنظیم نے قیدیوں کی واپسی کے سلسلے میں انٹرنیشنل ریڈ کراس کمیٹی اوراقوام متحدہ کی کوششوں کو بھی سراہا ہے۔
بیان میں اس امید کا اظہار کیا گیا کہ’ یمن میں جنگ بندی کو مضبوط بنانے اور یمنی فریقوں کو بات چیت کے لیے مناسب ماحول فراہم کرنے کے حوالے سے کوششیں جاری رہیں گی‘۔
یاد رہے کہ عرب اتحاد برائے یمن نے جمعے کو 163 حوثی جنگی قیدیوں کو رہا کیا ہے۔ یمن سے جنگ کے خاتمے کے انیشیٹو کے تحت ان قیدیوں کو عدن اور صنعا بھیجا گیا۔
یمن کے عبوری دارلحکومت عدن میں مجموعی طور پر 108 قیدیوں کو منتقل گیا گیا جبکہ 9 کو صنعا بھیجا گیا۔ 9غیر ملکی جنگجو جو حوثیوں کے ساتھ لڑتے ہوئے پکڑے گئے تھے انہیں ان کے ملکوں کے سفارتخانوں کے حوالے کیا گیا۔
عرب اتحاد نے زمینی راستے سے37 جنگی قیدیوں کو انسانی بنیادوں پر سرحد کے قریب واقع یمن میں ان کے آبائی علاقوں میں بھیجا ہے۔
یمن کے متحارب فریقوں کے درمیان مکالمے اورامن مذاکرات کی تقویت کے لیے انسانی بنیادوں پر حوثی قیدیوں کی رہا کیا جا رہا ہے۔