پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ فارن کرنسی اکاؤنٹس یا روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کو فریز کرنے یا لوگوں کے نجی لاکرز کو ضبط کرنے کا بالکل کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
پیر کو اپنے ایک ٹویٹ میں مفتاح اسماعیل نے کہا ’ہم نے اس طرح کے اقدامات کا کبھی سوچا بھی نہیں اور نہ ہی ہم کبھی ایسا کریں گے۔‘
وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا ’اس حوالے سے سوشل میڈیا پر افواہیں غلط ہیں اور معتصب حلقوں کی جانب سے پھیلائی جا رہی ہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
ڈیزل پر 70 روپے فی لیٹر نقصان کر رہے ہیں: مفتاح اسماعیلNode ID: 666266
قبل ازیں مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا ’ملک میں کوئی بھی معاشی ایمرجنسی نافذ نہیں کی جا رہی۔ پیٹرول کی قیمتوں میں دو دفعہ اضافہ کرنے کے بعد ہم معاشی بحران سے نکل آئے ہیں۔‘
انہوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا ’وزیراعظم کسی بھی وقت حکومتی اخراجات میں کفایت شعاری کے اقدامات سے متعلق اعلان کریں گے۔‘
There is absolutely no plan to freeze foreign currency accounts or Roshan Digital Accounts or take over people private lockers. We have never even contemplated these steps. Nor will we ever do it. Speculation on social media about this is wrong and coming from biased quarters.
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) June 6, 2022
دوسری جانب وزارت خزانہ نے بھی اس طرح کی خبروں کی تردید کی ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق حکومت پاکستان اور سٹیٹ بنک آف پاکستان ملک میں موجود بینکوں میں فارن کرنسی اکاؤنٹس، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس اور سیفٹی ڈپازٹ لاکرز رکھنے والے تمام افراد کو یقین دلاتے ہیں کہ ان کے اکاؤئنٹس اور لاکرز مکمل طور پر محفوظ ہیں، اور ان پر پابندی لگانے کی کوئی بھی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
بیان کے مطابق سوشل میڈیا پر یہ افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ حکومت یا سٹیٹ بنک فارن کرنسی اکاؤنٹس، روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس اور سیفٹی ڈپازٹ لاکرز کو منجمد کرنے یا ان سے پیسے یا چیزیں نکلوانے پر پابندیاں لگانے کا سوچ رہے ہیں۔
The Prime Minister will at some point announce austerity measures to save government expenditures. But there is not going to be any declaration of financial emergency. Nor is there any financial emergency. After two increases in petrol prices, we are out of the financial crisis.
— Miftah Ismail (@MiftahIsmail) June 6, 2022