پاکستان کے پارلیمان کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے نیب افسران، ملازمین اور ان کے قریبی رشتہ داروں کے اثاثوں کی تفصیلات ایک ماہ میں پیش کرنے کا کہا ہے۔ دوسری جانب قومی احتساب بیورو کا کہنا ہے کہ نیب افسران کو ملزم قرار دے کر تحقیقات کا حکم دیا جائے تو تفصیلات فراہم کر سکتے ہیں۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے منگل کو ہونے والے اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے رہنما اور کمیٹی کے رکن شبلی فراز نے نور عالم خان کے اجلاس کی صدارت کرنے پر اعتراض اٹھایا ہے۔
پی اے سی کے نئے چیئرمین نورعالم خان کی سربراہی میں کمیٹی کا پہلا اجلاس ساڑھے گیارہ بجے شیڈول تھا لیکن کورم پورا نہ ہونے کے صورت میں 23 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔
مزید پڑھیں
-
چیئرمین نیب کا دور تمام، کن تنازعات کا شکار ہوئے؟Node ID: 673996
-
منی لانڈرنگ کیس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی گرفتاری طلبNode ID: 674596