کیلیفورنیا میں امریکی ملٹری طیارہ گر کر تباہ، پانچ فوجی سوار تھے
نے کہا کہ ’ طیارے میں کوئی جوہری مواد موجود نہیں تھا۔‘ (فوٹو: گیٹی امیجز)
ایک امریکی فوجی طیارہ جس میں پانچ بحری فوجی سوار تھے، بدھ کو جنوبی کیلیفورنیا میں گر کر تباہ ہو گیا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ہلاکتوں کے بارے میں فوری طور پر کچھ نہیں بتایا گیا۔
فوج نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ جب یہ طیارہ میکسیکو کی سرحد سے صرف 20 میل (35 کلومیٹر) کے فاصلے پر گلیمس کے قریب گرا تو اس میں جوہری مواد موجود تھا۔
ایک ترجمان نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’ہم اس بات کی تصدیق کر سکتے ہیں کہ تھری ڈی میرین ایئر کرافٹ ونگ کا ایک طیارہ گلیمس کے قریب گر کر تباہ ہوا۔ طیارے میں بحریہ کے پانچ فوجی سوار تھے، اور ہم عملے کے تمام ارکان کی حالت کی تصدیق کے منتظر ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ سوشل میڈیا کی افواہوں کے برعکس، طیارے میں کوئی جوہری مواد موجود نہیں تھا۔‘
طیارے کی شناخت ایم وی 22 بی اوسپرے کے نام سے ہوئی ہے۔ اوسپرے ایک نام نہاد عمودی ٹیک آف اور لینڈنگ" ہوائی جہاز ہے جس کے روٹری ونگز ہوتے ہیں جو اسے ہیلی کاپٹر کی طرح اڑانے کے لیے اوپر کی طرف لے جا سکتے ہیں، یا اسے ہوائی جہاز کی رینج دینے کے لیے آگے بڑھا سکتے ہیں۔
امریکی فوج نے متعدد فضائی حادثات کا سامنا کیا ہے، رواں سال مارچ میں ناروے میں ایک فضائی حادثے میں بحریہ کے چار فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔