مہنگائی میں اضافہ، ’سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں گے‘
مہنگائی میں اضافہ، ’سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں گے‘
جمعرات 9 جون 2022 14:37
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ تھوڑی سی ترقی کرتے ہیں تو جاری کھاتوں کے خسارے میں پھنس جاتے ہیں۔ فوٹو: اے پی پی
پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ تجارتی خسارہ 45 ارب ڈالر تک پہنچ گیا، تین ملین ٹن گندم درآمد کرنا پڑے گی۔
جمعرات کو اسلام آباد میں اقتصادی سروے رپورٹ پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے بتایا کہ چین سے دو ارب 40 کروڑ ڈالر مل رہے ہیں۔ ’سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائیں گے اور ریٹائرڈ لوگوں کی پنشن بھی بڑھانا ہوگی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ملک میں ایسی معاشی ترقی لائیں گے جو مستحکم ہو۔ دیوالیہ ہونے کے بجائے ہم معاشی استحکام کی طرف آ گئے ہیں۔‘
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل سستا کر کے عمران خان نے چیک لکھ کر دے دیا اور جب بینک جائیں گے تو کیش نہیں ہوگا۔
’پاکستان کی معیشت کی سمت کو درست کرنے کی ضرورت ہے۔ ملک ڈیفالٹ کے خطرے سے باہر آ گیا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ غریب کو مراعات دیں گے تو مقامی پیداوار بڑھے گی جبکہ امرا کو مراعات دینے سے امپورٹ بڑھ جاتی ہیں۔ حکومت وبا کے زمانے میں طویل دورانیے کے معاہدے کر لیتی تو اتنی مہنگائی نہ ہوتی۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ ’تین ملین ٹن گندم امپورٹ کریں گے جو استعمال میں لانے کے ساتھ سٹاک میں بھی رکھیں گے۔ تین برس قبل ہم گندم برآمد کر رہے تھے۔‘
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ تھوڑی سی ترقی کرتے ہیں تو جاری کھاتوں کے خسارے میں پھنس جاتے ہیں۔
وزیر خزانہ نے بتایا کہ بجٹ میں ایسی اصلاحات لا رہے ہیں جو آئی ایم ایف کو بھی پسند ہوں گی۔ ’درآمدات رواں سال 76 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گی۔‘
منصوبہ بندی کے وزیر احسن اقبال نے کہا کہ مہنگائی کی اوسط شرح آٹھ فیصد سے بڑھ کر 13 فیصد پر چلی گئی ہے۔
’ترقیاتی بجٹ 900 ارب سے کم ہو کر 550 ارب روپے پر آ گیا۔‘
وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا کہ اب درآمدی فیول سے چلنے والے بجلی بنانے کے منصوبے شروع نہیں کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر نو ارب 60 کروڑ ڈالر تک آ گئے ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13 ارب 80 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔
’پاکستان کے مستقبل کے لیے چند سخت اور ناگزیر فیصلے کیے۔‘