ایف آئی اے کا مونس الٰہی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج
مونس الہی کے مطابق وہ خود ایف آئی کے دفتر میں پیش ہوں گے۔ فوٹو: انسٹا مونس الہی
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہی کے بیٹے اور سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی سمیت آٹھ افراد پر منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
ایف آئی اے لاہور نے مونس الٰہی اور دیگر کے خلاف 270 ملین کا مقدمہ درج کیا ہے۔
بدھ کو مونس الٰہی نے جاری بیان میں کہا کہ ان کے تمام اثاثے ڈکلیئر ہیں، وہ خود ایف آئی اے کے دفتر پیش ہوں گے۔
مونس الٰہی کے خلاف درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ شوگر مل کا ڈائریکٹر اور نائب قاصد 28 ارب کے اثاثوں کا مالک نکلا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ ملزم نواز بھٹی اور مظہر عباس نے اپنی شناخت کے پیچھے چوہدری مونس الٰہی کی شناخت چھپاتے ہوئے کام کیا اور شوگر مل کی تیاری میں استعمال ہونے والے فنڈز کی حقیقت چھپائی۔
مونس الٰہی کا کہنا تھا کہ وہ پہلے بھی ایسی انتقامی کاروائیوں کا سامنا کر چکا ہیں، ن لیگ کچھ بھی کر لے عمران خان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ شریفوں کی اصلیت کو جانتے تھے اسی لیے کسی لالچ میں نہیں آئے۔
’پی ٹی آئی کے ساتھ جب جانے کا فیصلہ کیا تو اس بات کا پتہ تھا کہ شریفوں نے اس طرح کی حرکات کرنی ہیں۔ عمران خان کے ساتھ اتحاد کیا ہے اب انتقامی کاروائیوں کو جھیلنے کے لیے تیار ہوں۔‘
مونس الٰہی نے کہا کہ مقدمہ درج ہونے سے پہلے ایف آئی اے کی طرف سے کوئی نوٹس، فون یا کسی قسم کا رابطہ نہیں کیا گیا۔