Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دعا زہرہ کے والد نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

درخواست پر سماعت 23 جون کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہوگی (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کے صوبہ سندھ سے پنجاب میں پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعا زہرہ کے والد مہدی کاظمی نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
مہدی کاظمی کی سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست سپریم کورٹ نے منظور کرلی ہے، درخواست پر سماعت 23 جون کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ہوگی۔ درخواست کی سماعت تین رکنی بینچ کرے گا۔  
دعا زہرہ کے والد مہدی کاظمی نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے، اور ان کی اپیل منظور کرلی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’سندھ ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ میں کیس چلانے کے احکامات دیے تھے، لیکن اس کے باوجود ہماری بیٹی کو ہمیں اطلاع دیے بغیر لاہور بھیج دیا گیا۔‘
اس سے قبل پیر کے روز سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ مہدی کاظمی نے اپنے وکیل جبران ناصر کے ذریعے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر آج درخواست کو منظور کرتے ہوئے سماعت کی تاریخ کا اعلان کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرہ کو مرضی کا فیصلہ کرنے کی اجازت دے دی تھی۔ بدھ کو جاری کیے گئے اپنے تفصیلی فیصلے میں عدالت کا کہنا تھا کہ ’تمام شواہد کی روشنی میں یہ اغوا کا مقدمہ نہیں بنتا۔‘
کیس کا فیصلہ نمٹاتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ ’دعا زہرا اپنی مرضی سے جس کے ساتھ جانا چاہیں یا رہنا چاہیں رہ سکتی ہیں۔‘
دوران سماعت عدالت نے دعا زہرہ سے ایک بار پھر پوچھا تھا کہ کیا وہ اپنے والدین سے ملنا چاہتی ہیں؟ جس پر دعا زہرہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی اور کہا کہ ’میں نہیں ملنا چاہتی۔‘
پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعا زہرہ کو کراچی سے لاہور منتقل کرنے پر والدین نے کراچی پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔

شیئر: