انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے ایک قبائلی خاتون سیاستدان دروپدی مرمو کو صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق 64 سالہ دروپدی مرمو کا تعلق ریاست اوڈیشہ کے سنتھال قبیلے سے ہے اور وہ حکومت میں اعلیٰ عہدوں پر فائز رہ چکی ہیں۔
تجزیہ کاروں کے خیال میں دروپدی مرمو کے صدر منتخب ہونے کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔ اس کی ایک وجہ حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی پارلیمان میں اکثریت ہے جبکہ دیگر ریاستی اسمبلیوں سے بھی حمایت کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں
-
انڈیا کی نہر میں تیرتے سینکڑوں مردہ کچھوے کہاں سے آئے؟Node ID: 677976
-
’میری ماں بھی سب ماؤں کی طرح غیر معمولی اور سادہ ہے‘Node ID: 678536
خیال رہے کہ انڈیا میں صدارتی انتخابات کے لیے ووٹنگ آئندہ ماہ جولائی میں ہو گی۔
دروپدی مرمو نے بطور سکول ٹیچر اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا اور قبائلیوں کے حقوق کے لیے بھی سرگرم رہی ہیں۔ بعد میں انہوں نے قومی دھارے کی سیاست میں قدم رکھا اور بی جے پی کے ٹکٹ پر ریاست اوڈیشہ کی اسمبلی میں دو مرتبہ منتخب ہوئیں۔
سال 2015 میں وہ ریاست جھاڑکھنڈ کی پہلی خاتون گورنر منتخب ہوئی تھیں۔
وزیراعظم نریندر مودی نے منگل کو ٹویٹ میں کہا تھا کہ دروپدی مرمو نے اپنی زندگی معاشرے اور غریبوں و پسماندہ افراد کی خدمت میں وقف کر دی۔
نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’مجھے یقین ہے کہ وہ ہماری قوم کی بہترین صدر ثابت ہوں گی۔‘
Smt. Droupadi Murmu Ji has devoted her life to serving society and empowering the poor, downtrodden as well as the marginalised. She has rich administrative experience and had an outstanding gubernatorial tenure. I am confident she will be a great President of our nation.
— Narendra Modi (@narendramodi) June 21, 2022