بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران سیلابی ریلوں میں ڈوبنے، دیواریں اورمکانات گرنے کی وجہ سے مزید 15 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
گزشتہ چار دنوں میں ہلاک والوں کی تعداد 48 تک پہنچ گئی جبکہ 13 جون سے اب تک 63 اموات رپورٹ ہوچکی ہے۔
حکام کے مطابق گزشتہ شب موسلا دھار بارش کے بعد پشین کے بیشتر علاقے سیلابی ریلے کے زد میں آگئے جہاں پر ڈیم ٹوٹنے کے واقعات بھی رپورٹ ہوئے جس کے بعد پانی آبادی میں داخل ہوگیا۔
مزید پڑھیں
-
بارشوں سے ہلاکتوں کی تعداد 77 ہو گئی، بلوچستان سب سے زیادہ متاثر
Node ID: 683496
-
-
’اس شدت کی قیامت خیز بارش نہیں دیکھی‘ قلعہ سیف اللہ میں تباہی
Node ID: 683741
ڈپٹی کمشنر پشین ظفر علی نے بتایا کہ پشین کے علاقے کلی ڈب خانوزئی، کلی ملکیار، کلی ملیزئی، کلی شیخانزئی اور قریبی علاقے شدید متاثر ہوئے اور رات گئے ریلا اس وقت آبادی میں داخل ہوا جب لوگ سو رہے تھے۔
ریلا تین سے چار فٹ اونچا تھا جس کے بعد لوگوں نے بھاگ کر محفوظ مقامات پر پناہ لی۔
ڈی سی کے مطابق محفوظ مقامات جانے کی کوشش میں پانچ افراد ریلے میں بہہ گئے تھے جن کی لاشیں تلاش کرنے میں انتظامیہ کو بارہ گھنٹے لگے۔ سیلاب سے انگور اور ٹماٹر اور دیگر زرعی فصلات کو نقصان پہنچا۔
مقامی پولیس اور لیویز کے مطابق پانچ اموات پنجگور سے رپورٹ ہوئی ہیں جہاں پر دیوار گرنے سے چار بچے ہلاک ہوئے جبکہ ایک اور واقعے میں ایک کمسن بچی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوئی۔
قلعہ سیف اللہ میں خسنوب جلالزئی، مسلم باغ، لوئی بند، بادینی کے علاقے سیلاب سے متاثر ہوئے۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق قلعہ سیف اللہ میں اموات کی تعداد بڑھ کر نو تک پہنچ گئی۔
اسسٹنٹ کمشنر قلعہ سیف اللہ لیاقت کاکڑ نے اردونیوز کو بتایا کہ مرغہ فقیر زئی میں ڈیم ٹوٹنے سے رہائشی آبادی متاثر ہوئی جس کے بعد لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ۔
انہوں نے بتایا کہ قلعہ سیف اللہ میں چار مقامات پر 470 خیموں پر مشتمل کیمپس قائم کردیے گئے ہیں جہاں دو ہزار سے زائد لوگوں کو پناہ، خوراک اور ضرورت کی اشیا اور طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں ۔
ژوب میں بھی تین ڈیم ٹوٹے ہوئے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر ژوب محمد رمضان پھلال نے بتایا کہ ان میں ایک ڈیم زیر تعمیر تھا۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق پاک افغان سرحد کے قریب سب ڈویژن قمرالدین کاری کی پچیس ہزار سے زائد آبادی سیلاب سے متاثر ہوئی ہے۔ بلوچستان کے باقی اضلاع میں بھی بارشوں سے نقصان ہوئے ہیں۔
بڑی تعداد میں اموات ڈیم ٹوٹنے سے ہوئی ہیں۔
چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی نے ڈیم ٹوٹنے کے واقعات نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ انکوائری کرکے ڈیموں کوٹوٹنے کی وجہ معلوم کریں کہ آیا ان ڈیموں میں کوئی ناقص مٹیریل استعمال تو نہیں ہوا
کراچی میں بارشوں کا سلسلہ جاری
پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں ملک بھر کی طرح مون سون کی بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
شہر کے مختلف علاقوں میں مسلسل بارش کی وجہ سے جگہ جگہ پانی جمع ہوگیا ہے اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ دو روز تک کراچی کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/July/36511/2022/300013_2008635_updates_0.jpg)