مریم نواز کی سپریم کورٹ کے فیصلے پر تنقید،ہمارے موقف کی تائید ہوئی، اسد عمر
اسد عمر نے کہا کہ امید ہے کہ کل اس کیس کے حتمی فیصلہ ہوجائے گا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے سپریم کورٹ کی جانب سے وزیراعلی پنجاب کے انتخاب کے کیس میں فل کورٹ بنانے کی درخواست مسترد کرنے کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے حکمران اتحاد کی فل کورٹ بنانے کی درخواست مسترد ہونے کے بعد مریم نے ٹوئٹر پر کہا کہ فیصلے آئین و قانون کے مطابق ہونے چاہیے۔
سپریم کورٹ نے ہمارے موقف کی تصدیق کر دی: اسد عمر
تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا کہ فل کورٹ بنانے کا اختیار چیف جسٹس کا ہے اور سپریم کورٹ نے فل کورٹ بنانے کی استدعا مسترد کری۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ امید ہے کہ کل اس کیس کے حتمی فیصلہ ہوجائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں سے تحریک انصاف کے موقف کی تائید ہوگئی۔ ان کے مطابق حمزہ شہباز اور دوسرے فریقین کے وکلا صرف فل کورٹ کی استدعا کرتے رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کیس کی میرٹ کے اوپر دوسری سائیڈ کے وکلا نے بات ہی نہیں کی۔ اسد عمر نے کہا کہ تحریک انصاف کے مطابق حمزہ شہباز کبھی وزیراعلیٰ منتخب ہی نہیں ہوئے تھے۔ ’ان کے پاس دلیل کوئی نہیں صرف جذبائی باتیں اور نعرے ہیں۔ّ
خیال رہے سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے الیکشن پر ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے خلاف درخواست کے کیس میں فل کورٹ بنانےکی درخواستیں مسترد کر دیں۔
وزیراعلیٰ کے انتخاب میں ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی رولنگ کے خلاف پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔
فل کورٹ پر وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد سماعت میں وقفہ کیا گیا جس کے بعد عدالت نے فیصلہ سنایا۔
مختصر فیصلہ سناتے ہوئے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کا کہنا تھا کہ ’کئی گھنٹے تک عدالت نے سماعت کی، میرٹس پر دلائل سنے، معاملےکی بنیاد قانونی سوال ہے کہ ارکان اسمبلی کو ہدایت پارٹی سربراہ دے سکتا ہے یا نہیں، فل کورٹ بنانےکی استدعا مسترد کرتے ہیں۔‘