Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں سیلابی صورتحال: ہلاکتوں کی تعداد 356 تک پہنچ گئی

پاکستان میں مون سون بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث اب تک مجموعی طور پر ساڑھے تین سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔  
جمعرات کو وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملک بھر میں مجموعی طور پر 356 افراد کی اموات ہوئیں جبکہ 400 سے زائد افراد زخمی ہیں۔  
ملک بھر میں سب سے زیادہ اموات بلوچستان میں 106، سندھ میں 90، پنجاب میں 76، خیبر پختونخوا میں 69، گلگت بلتستان میں 8 جبکہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 6 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔  
وزیراعظم شہبازشریف نے حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تعین کرنے کے لیے وفاقی وزرا پر مشتمل 4 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ 
وزیراعظم کی زیر صدارت حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متعلق اجلاس میں بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا گیا۔ 
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی رقم میں اضافہ کے احکمات جاری کرتے ہوئے حکام کو ہدایت کی کہ متاثرین اور زخمیوں کی امداد کو 50 ہزار سے بڑھا کر2 لاکھ تک کیا جائے۔
علاوہ ازیں کچے پکے مکانات کی کیٹیگری ختم کر کے تمام متاثرہ مکانات کے لیے ایک جیسی امداد فراہم کرنے کا کہا ہے۔
’جزوی متاثرہ مکانات کی امداد 25 ہزارسے بڑھا کر ڈھائی لاکھ کی جائے جب کہ مکمل طور پر متاثرہ گھروں کے لیے امداد 50 ہزار سے بڑھا کر 5 لاکھ کی جائے۔‘ 

متاثرین کے لیے امدادی رقم بڑھا کر دو لاکھ کر دی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

وزیراعظم نے بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نقصان کے تعین کے لیے وفاقی وزرا کی کمیٹی بنا دی ہے جو آئندہ 4 دن کے اندر تمام متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے گی۔ کمیٹی کی سفارشوں کی روشنی میں جامع پلان تشکیل دیا جائے گا۔ 
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت اس قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کی بھرپور معاونت کرے گی۔
’پاکستان ہم سب کی ذمہ داری ہے، ہم باہمی معاونت سے متاثرہ لوگوں کی مدد کریں گے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیاں ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ کی حکمتِ عملی پرعمل درآمد یقینی بنائیں۔ متعلقہ وزارتیں اور ادارے بین الاقوامی ڈونر ایجنسیوں سے مالی معاونت کےحصول کی کوششیں بھی تیز کریں۔‘ 
وزیراعظم نے کہا کہ اس سلسلے میں سپریم کورٹ میں موجود فنڈ کی فراہمی کے لیے وفاقی حکومت خط لکھے گی۔ 
بلوچستان میں 6 ہزار سے زائد مکان مکمل طور پر تباہ  
بلوچستان میں سیلابی صورتحال پر جمعرات کو بریفنگ دیتے ہوئے چیف سیکریٹری بلوچستان نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ بلوچستان میں دس اضلاع بارشوں سے شدید متاثر ہوئے ہیں جبکہ 14 اضلاع میں جزوی نقصان ہوا ہے۔  
’بارشوں اور سیلاب سے صوبے پھر میں 6 ہزار سے زائد مکان مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں جبکہ صوبے میں 6 ہزار میٹر سڑکیں اور کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔‘

بلوچستان میں چھ ہزار سے زائد مکان مکمل تباہ ہو گئے ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

 حکام کے مطابق مختلف حادثات میں 17 ہزار سے زائد افراد کو ریسکیو کر لیا گیا ہے جبکہ  تاحال سینکڑوں افراد سیلابی ریلے میں پھنسے ہوئے ہیں جس کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔  

شیئر: