Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بلوچستان کا نوجوان جو سیلاب میں پھنسے افراد کے لیے ’مسیحا‘ ثابت ہوا

عطا الرحمان لونی کے مطابق گاڑی کی چھت پر بیٹھے افراد انتہائی بے بس دکھائی دے رہے تھے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
بلوچستان کے ضلع لورالائی میں ایک بہادر نوجوان نے اپنی جان خطرے میں ڈال کر سیلاب میں پھنسے ہوئے افراد کی جان بچا لی۔
یہ واقعہ سنیچر کو لورالائی کے علاقے کس ڈیم کے قریب پیش آیا جہاں موسلا دھار بارشوں کے بعد آنے والے سیلابی ریلے میں ایک گاڑی پھنس گئی جس میں پانچ لوگ سوار تھے۔
قریب تھا کہ پانی کا تیز بہاؤ گاڑی اور اس میں سوار لوگوں کو اپنے ساتھ بہا لے جاتا مگر کوئلے کی ایک کان کے ٹھیکیدار اور لورالائی کے رہائشی عطا الرحمان لونی وہاں پہنچے اور پھنسے ہوئے افراد کو بچایا۔
عطا الرحمان لونی نے ٹیلیفون پر اردو نیوز کو بتایا کہ ’میں نے ایسا صرف انسانیت کی خاطر کیا کیونکہ میں اپنے سامنے پانچ لوگوں کو ڈوبتے نہیں دیکھ سکتا تھا۔‘
انہوں نے بتایا کہ وہ حج سے واپس آنے والی اپنی والدہ کے استقبال کے لیے جا رہے تھے۔ راستے میں ایک جگہ دوستوں کے ساتھ کھانے کے لیے رکے۔ سیلابی ریلے کی وجہ سے وہاں اور بھی لوگ رکے ہوئے تھے مگر ایک گاڑی آئی اور اس میں سوار لوگوں نے کہا کہ وہ رات یہاں نہیں گزار سکتے اس لیے انہوں نے سیلابی ریلے میں گاڑی ڈال کر آگے جانے کی کوشش کی۔
’گاڑی جیسے کچھ آگے گئی تو پانی کا بہاؤ اتنا زیادہ ہو گیا کہ گاڑی ڈوبنے لگی۔ میں نے اپنے دوستوں کو کہا کہ یہ لوگ ڈوب رہے ہیں اس لیے میں انہیں بچانے کے لیے جاؤں گا۔ دوستوں نے منع کیا مگر میں نے کہا کہ میری گاڑی بھاری ہے اور پانی کے بہاؤ کو برداشت کر لے گی۔‘
عطا الرحمان لونی کے مطابق گاڑی کی چھت پر بیٹھے افراد انتہائی بے بس دکھائی دے رہے تھے۔ وہ موت کو اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھ رہے تھے۔ ’میں نے انہیں آواز لگائی کہ پریشان نہ ہوں میں پہنچ رہا ہوں اور دوستوں کے منع کرنے کے باوجود گاڑی پانی میں ڈال دی۔‘
عطاالرحمان نے بتایا کہ ’جب وہ گاڑی کے قریب پہنچے تو پھنسے ہوئے افراد میں شامل ایک بزرگ کا چہرہ خوف کی وجہ سے انتہائی زرد ہوچکا تھا۔ میں نے انہیں تسلی دی۔‘
انہوں نے کہا ’میری گاڑی کا وزن زیادہ تھا اس لیے میں نے دوسری گاڑی کے پیچھے لگا دی تاکہ پانی اسے بہا کر نہ لے جائے اور پھر پھنسے ہوئے لوگوں کو اپنی گاڑی میں ڈال کر باہر نکال لایا۔‘
عطا الرحمان لونی کا مزید کہنا تھا کہ ’موت کا خوف ہر کسی کو ہوتا ہے مگر انسانیت کا جذبہ ہو تو وہ اس خوف پر غالب آ جاتا ہے اس لیے مجھے اپنی جان کی فکر نہیں ہوئی۔ مجھے خوشی ہے کہ میری وجہ سے پانچ لوگوں کی جان بچ گئی اور وہ اپنے گھروں کو صحیح سلامت پہنچے۔‘
جان پر کھیل کر کیے جانے والے اس ’ریسکیو آپریشن‘ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے اور لوگ عطا الرحمان کی بہادری کو سراہ رہے ہیں۔ سوشل میڈیا صارفین نے انہیں مسیحا قرار دیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر لورالائی عتیق الرحمان شاہوانی نے اردو نیوز کو بتایا کہ عطاء الرحمان نے انتہائی دلیری اور بہادری کا مظاہرہ کیا۔ ان کا قربانی کا جذبہ اور کردار لوگوں کے لئے مثال ہے۔
’عطا الرحمان کی حوصلہ افزائی کے لیے ضلعی انتظامیہ نے انہیں تعریفی سرٹیفکیٹ دینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔‘

شیئر: