وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ’تحریک انصاف کو بیرون ملک سے 750 ملین ڈالر کی غیر قانونی ہوئی۔ پی ٹی آئی کو فنڈنگ ایسے افراد نے بھی کی جن کا تعلق انڈیا اور اسرائیل سے ہے۔‘
جمعرات کو اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’ممنوعہ فنڈنگ کیس 8 برس سے زیرالتوا ہے۔ مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنایا جائے۔‘
مزید پڑھیں
-
تحریک انصاف کے خلاف ممنوع فنڈنگ کیس کا فیصلہ محفوظNode ID: 679286
-
فارن فنڈنگ،الیکشن کمیشن سے جلد فیصلہ سنانے کی اپیلNode ID: 686206
رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ’تحریک انصاف کے وکلا نے 50 بار کیس کی سماعت ملتوی کرائی، اب فیصلہ محفوظ ہے، اب کون سی رکاوٹ باقی ہے؟
’انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے چار ملازمین کے اکاؤنٹ میں پیسے آئے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ’پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔‘
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ ’نواز شریف کا آج بھی موقف ہے کہ ہمیں الیکشنز کی طرف جانا چاہیے۔‘
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے ٹویٹ کیا کہ ’فارن فنڈنگ کیس بہترین مثال ہےکہ کیسے لاڈلے کوتحفظ دیاجارہاہے۔وزیراعظم نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینےکےالزام پر نااہل کردیاگیا جبکہ لاڈلے کوکھلی چھوٹ دی گئی اور 8 سال سےفیصلہ نہیں آیا۔‘
فارن فنڈنگ کیس بہترین مثال ہےکہ کیسے لاڈلے کوتحفظ دیاجارہاہے۔وزیراعظم نوازشریف کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینےکےالزام پر نااہل کردیاگیا جبکہ لاڈلے کوکھلی چھوٹ دی گئی اور 8 سال سےفیصلہ نہیں آیا۔فارن فنڈنگ کیس رکوانے کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں9رٹ پٹیشنز ہوئیں جبکہ50 بار التوا دیا گیا
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 28, 2022
وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے مزید کہا کہ ’پہلے عمران خان نئے انتخابات کا مطالبہ کرتا تھا، اب وہ کہہ رہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کو تبدیل کیا جائے جن کا نام خود عمران خان نے تجویز کیا تھا۔‘
’اگر آپ چیف الیکشن کمشنر کو ہٹانا چاہتے ہیں تو سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کریں۔ دھونس اور دھمکی سے چیف الیکشن کمشنر تبدیل نہیں ہوگا۔‘
رانا ثنا اللہ کے مطابق ’اگر عمران خان انتخابات میں سنجیدہ ہیں تو پہلے پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیاں تحلیل کریں۔‘
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’حکومت کے پاس کسی شخس کو گرفتار کرنے یا کروانے کا کوئی اختیار نہیں ہے، گرفتار کرنے کا اختیار ایف آئی اے اور نیب کے پاس ہے۔‘
’اگر کسی انکوائری میں کسی کے خلاف نیب میں مقدمہ بنتا ہے تو گرفتار کریں، ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے تھے، ہم کسی ادارے پر گرفتاری کے حوالے سے دباؤ نہیں ڈال سکتے۔‘
