Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جانوروں سے بدسلوکی اور غفلت کی روک تھام

اگر آپ کمزور ترین مخلوق کے ساتھ مہربان نہیں تو پھر آپ بالکل بھی مہربان نہیں۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کئی دنوں تک ایک ہیش ٹیگ ٹرینڈ کیا گیا جس میں جانوروں پر ہونے والے ظلم کو روکنے کے قوانین کو مزید سختی سے نافذ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جانوروں کی فلاح و بہبود کا  مسئلہ اس وقت منظرعام پر آیا جب چند نوجوانوں کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں پٹاخہ چلا کر ایک کتے کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جس  کے بعد سوشل میڈیا پر مجرموں کو سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

وژن2030 کے مقاصد میں جانوروں کی بہبود کا مضبوط نظام موجود ہے۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی عرب میں جانوروں کے تحفظ کے مضبوط قوانین موجود ہیں جن میں2013 میں جانوروں کے ساتھ انسانی سلوک سے متعلق خلیج تعاون کونسل کے وسیع قانون پر دستخط کیے گئے تھے۔
سعودی عرب میں  جانوروں کے ساتھ بدسلوکی اور ناروا سلوک کو بہت سنجیدگی سے لیا جاتا ہے۔ سعودی قانون کے تحت وزارت ماحولیات، پانی و زراعت کی جانب سے اس طرح کے  پہلے جرم کے لیے 50 ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہےجب کہ دوسرے جرم پر جرمانہ دگنا ہو جاتا ہے۔
جانوروں سے بدسلوکی کی تیسری اور چوتھی رپورٹ پر بالترتیب دولاکھ اور چار لاکھ ریال جرمانہ عائد ہوسکتا ہے۔ اس سے بھی سنگین صورت میں مجرم سے کاروباری لائسنس ضبط کر کے اسے جیل کی سزا کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
جانوروں کی فلاح و بہبود کے حامیوں نے تحفظ کےقوانین پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔

جانوروں کے تحفظ کا قانون پابند کرتا ہے کہ مناسب خوراک مہیا کریں۔ فوٹو عرب نیوز

سعودی شہری ولید بن نایف کا کہنا ہے کہ وژن 2030 کے اصلاحاتی منصوبے کے مقاصد میں جانوروں کی بہبود کا ایک مضبوط نظام موجود ہے۔
جانوروں کے ساتھ  کسی بھی بدسلوکی یا تشدد کی اطلاع دینے کا ایک طریقہ فراہم کیا  گیاہے اور ان رپورٹس کو سنجیدگی سے نمٹایا جاتا ہے۔
یہ قانون جانوروں کو وسیع تحفظ فراہم کرتا ہے،  جن میں پالتو جانوروں اور مویشیوں کو مناسب سہولیات فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
 مناسب تعداد میں اہل عملے کے ذریعے سنبھالا جانا اور جانوروں کی بہبود کے معاملات میں ضروری صلاحیت، علم اور پیشہ ورانہ اہلیت رکھنا شامل ہے۔

کچھ  دکانیں صحرائی لومڑی، بندر و دیگرغیر ملکی جانور فروخت کر رہی ہیں۔ فوٹو عرب نیوز

یہ قانون جانوروں کی دیکھ بھال کرنے والوں کو  پابند کرتا ہے کہ جانور کی انواع اور عمر کے مطابق مناسب خوراک مہیا کریں تاکہ جانور صحت  مند رہیں۔
جانوروں سے محبت کرنے والوں کا کہنا ہے کہ کچھ  دکانیں سعودی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صحرائی لومڑی، بندر اور دیگر غیر ملکی جانور  فروخت کر رہی ہیں۔
اگر آپ کمزور ترین مخلوق کے ساتھ مہربان نہیں ہیں تو پھر آپ بالکل بھی مہربان نہیں۔
 
 

شیئر: