Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ممنوعہ فنڈنگ: پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ عدالت میں چیلنج کر دیا

الیکشن کمیشن نے عمران خان سے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں وضاحت طلب کی ہے۔ فوٹو: روئٹرز
پاکستان تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کا ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔ 
بدھ کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل عمر ایوب نے ممنوعہ فنڈنگ سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے دائر درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں ’الیکشن کمیشن کی کارروائی غیر قانونی قرار دینے اور ممنوعہ فنڈنگ کیس میں شوکاز نوٹس بھی کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی  ہے۔‘
اس کے علاوہ ’پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کا 2 اگست کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔‘
واضح رہے کہ 2 اگست کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اپنے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے ممنوعہ فنڈز حاصل کیے ہیں۔
’پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن سے 16 ایسے اکاونٹس چھپائے جو اس کی اعلیٰ قیادت چلا رہی تھی۔ عمران خان کی جانب سے صریحاً غلط تصدیقی سرٹیفکیٹ جمع کرائے گئے۔‘
الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو فنڈز ضبط کرنے کے لیے شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید قانونی کارروائی کے لیے کیس وفاقی حکومت کو بھیج دیا تھا۔  

پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد وفاقی حکومت کی ہدایت پر ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور اس حوالے سے متعدد پی ٹی آئی رہنماؤں کو نوٹسز بھی جاری کیے گئے ہیں۔
اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو ممنوعہ فنڈنگ کیس اور نااہلی کے حوالے سے طلب کرتے ہوئے نوٹسز جاری کیے تھے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹسز میں سے ایک میں عمران خان سے ممنوعہ فنڈنگ کیس کے حوالے سے وضاحت طلب کی گئی ہے، جس کی سماعت 23 اگست کو ہو گی۔
دوسرا اور تیسرا نوٹس سابق وزیراعظم کی نااہلی کے حوالے سے ہے، جن کی سماعت 18 اور 24 اگست کو ہو گی۔

شیئر: