Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سوات میں مسلح افراد کی موجودگی سے باخبر، صورتحال کنٹرول میں‘

پولیس ترجمان نے کہا کہ سوات کے پرامن معاشرے میں کسی بھی دہشت گرد کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ فائل فوٹو: کے پی پولیس ڈیپارٹمنٹ
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کی پولیس نے کہا ہے کہ ضلع سوات میں امن وامان کی صورتحال سول انتظامیہ کے کنٹرول میں ہے اور سوشل میڈیا پر علاقے کے دور افتادہ پہاڑوں میں موجود مسلح افراد کی ویڈیوز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
خیبر پختونخوا پولیس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ پولیس اورسکیورٹی ادارے کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔
سوات میں گزشتہ دنوں طالبان کی پہاڑوں پر موجودگی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد دیگر شہروں سے علاقے میں آںے والے سیاحوں میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔
سوات کی تحصیل مٹہ میں جمعے کو شہریوں نے طالبان کے خلاف مظاہرہ بھی کیا اور شرکا نے کہا کہ وہ اپنے علاقے میں مسلح جنگجوؤں کو کسی صورت قدم نہیں جمانے دیں گے۔
مظاہرین نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ سنہ 2009 والی صورتحال دوبارہ پیدا ہونے سے روکے جب مقامی طالبان کے خلاف فوج کو آپریشن کرنا پڑا تھا اور اہل علاقہ کی زندگی اجیرن ہو گئی تھی۔
جمعے کو رات گئے جاری بیان میں پولیس کے ترجمان نے کہا کہ پولیس سوشل میڈیا پر آنے والی مسلح افراد کی ویڈیوز کا جائزہ لے رہی ہے۔
بیان کے مطابق ’ماضی میں افغانستان جانے والے بعض مسلح افراد واپس آنے کے بعد دور افتادہ پہاڑوں میں موجود ہیں جبکہ پولیس اور سکیورٹی ادارے کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔‘
پولیس ترجمان کے مطابق علاقے میں سکیورٹی دستے مکمل قیام امن کے لیے تعینات ہیں اور اعلیٰ حکام سوات میں عسکریت پسندوں کی بھاری موجودگی سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز سے باخبر ہیں۔

سوات میں بڑی تعداد میں شہریوں نے طالبان کے خلاف احتجاج کیا۔ فوٹو: خوشحال خان ٹوئٹر

خیبر پختونخوا پولیس کے مطابق وہ لوگوں میں پائے جانے والے اس خدشے سے  واقف ہیں کہ سوات سنہ 2008 کے دور میں واپس جا سکتا ہے۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ سوات کے پرامن معاشرے میں کسی بھی دہشت گرد کے لیے کوئی جگہ نہیں علاقے میں امن و مان کو قائم رکھنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے تمام محکمے موجود ہے۔

شیئر: