کابل میں انڈین سفارت خانے میں عملہ تعینات، ’سفیر نہیں بھیج رہے‘
انڈین وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم سفیر کو نہیں بھیجں گے۔ (فوٹو: این ڈٰی ٹی وی)
انڈیا کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ سفارتی عملے کو کابل بھیج دیا گیا ہے تاہم سفیر کو بھیجنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا۔
گزشتہ سال اگست میں اشرف غنی حکومت کے خاتمے کے بعد دیگر ممالک کی طرح انڈیا نے بھی اپنے سفارتی عملے کو کابل سے نکال لیا تھا۔
انڈین ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بینگلورو میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈین سفارتی عملے کا ایک گروپ افغانستان کے ساتھ تاریخی تعلقات کے تناظر میں عوام کی سطح پر رابطوں کو جاری رکھنے کے لیے بھیجا گیا ہے۔
افغان میڈیا نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ انڈین سفارتی عملہ کابل پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انڈین سفارت خانے کا افغان عملہ بھی اپنا کام شروع کر دے گا اور ان کو تنخواہوں کی ادائیگی بھی ہو گی۔
انڈین وزیر خارجہ نے کہا کہ ’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم سفارتی عملہ بھیجیں گے, سفیر کو نہیں اور یہ یقینی بنائیں گے کہ سفارتی عملہ وہاں کام کرے اور مسائل کو حل کر سکے۔‘
انہوں نے کہا کہ سفارتی عملہ انسانی اور طبی امداد، ویکسین اور ترقیاتی منصوبوں میں مدد فراہم کر سکے۔
جون میں انڈیا نے تکنیکی عملہ کابل کے سفارت خانے میں تعینات کیا تھا۔
کابل میں پاکستان، ایران اور روس کے سفارت خانے کام کر رہے ہیں تاہم ان ملکوں نے ابھی تک باضابطہ طور پر طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کیا۔