Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عدالت نے اے آر وائی نیوز کا این او سی منسوخ کرنے کا حکم نامہ معطل کر دیا

اے آر وائی نیوز نے این اوسی منسوخ کرنے کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان کے نجی نیوز چینل اے آر وائی کا این او سی منسوخ کرنے کا حکم نامہ عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔
سنیچر کو عدالت میں پیمرا کی جانب سے خواجہ شمس الاسلام ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔
انہوں نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ’سب سے زیادہ نفرت اور زہر اے آر وائی نیوز دکھا رہا ہے۔ دو تین دن کا وقت دے دیں، پورا کیس سن کر فیصلہ کر لیں۔‘
خواجہ شمس الاسلام کا کہنا تھا کہ ’لائسنس منسوخی کی وجوہات بھی دی جائیں گی، یہ بہت ہی حساس معاملہ ہے تمام چیزیں عدالت کے سامنے رکھیں گے۔‘
اے آر وائی نیوز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ’اے آر وائی قواعد کے تحت کام کر رہا ہے۔ اس سے قبل بھی ادارے کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا گیا تھا۔‘
انھوں نے کہا کہ ’نوٹی فیکیشن کی معطلی کے بعد نشریات بحال نہ ہوئیں تو توہین عدالت کی درخواست دائرکریں گے۔‘
واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز نے این اوسی منسوخ کرنے کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا تھا۔ کیس کی آئندہ سماعت 17 اگست کو ہوگی۔
دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد کراچی پریس کلب کے باہر اے آر وائی نیوز کے ملازمین اور صحافی تنظیموں کی جانب سے جشن منایا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ’اس سے قبل بھی ادارے کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کیا گیا تھا۔‘ (فوٹو: اے آر وائی نیوز)

سیکریٹری کراچی پریس کلب محمد رضوان بھٹی کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلہ خوش آئند ہے۔ صحافیوں کا معاشی قتل عام کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’اداروں کی بندش مسائل کا حل نہیں ہے۔ حکومت متعلقہ فورمز پر معاملات کو حل کرنے کی کوشش کریں۔‘
خیال رہے رہے گزشتہ روز وزارت داخلہ نے چینل اے آر وائی کی سکیورٹی کلیئرینس ایجنسیوں کی جانب سے منفی رپورٹ ملنے پر کینسل کر دی تھی۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا تھا کہ ’ایجنسیوں کی جانب سے ناسازگار رپورٹ کی بنیاد پر اے آر وائی نیوز کو جاری کیا جانے والا این او سی اگلے آرڈر آنے تک فوری طور پر منسوخ کیا جا رہا ہے۔‘

شیئر: