اے آر وائی کے سربراہ سمیت دیگر کے خلاف مقدمے کا اندراج، ’عماد یوسف زیر حراست‘
اے آر وائے نیوز کے سربراہ عماد یوسف ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر کے ہمراہ۔ فائل فوٹو: وسیم اختر ٹوئٹر
پاکستان کے نجی ٹی وی چینل اے آر وائی کے نیوز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ عماد یوسف کو منگل کو رات گئے ان کے گھر سے سادہ لباس اہلکار اپنے ہمراہ لے گئے ہیں جبکہ صحافی ارشد شریف دبئی چلے گئے ہیں۔
کراچی ضلع ملیر کے ایک سینیئر پولیس افسر کے مطابق میمن گوٹھ تھانے میں ایک ایف آئی آر 246/ 2022 درج ہے جس میں اے آر وائی نیوز کے سربراہ سلمان اقبال اور نیوز سیکشن کے سربراہ عماد یوسف، ارشد شریف، خاور گھمن اور عدیل راجہ نامزد ہیں۔
ایف آئی آر نیوز چینل پر آن ائیر کیے گئے پروگرام کی وجہ سے درج ہے جس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی جانب سے فوج کے افسران اور اہلکاروں کے حوالے سے نامناسب گفتگو کی گئی تھی۔
پولیس افسر نے مزید بتایا کہ رات گئے پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک شخص کو حراست میں بھی لیا ہے۔
اے آر وائی نیوز سے وابستہ اینکر وسیم بادامی نے اپنے ٹویٹ میں نیوز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ عماد یوسف کی گرفتاری کا دعویٰ کیا۔
وسیم بادامی کے مطابق رات گئے نامعلوم افراد عماد یوسف کے گھر میں داخل ہوئے اور اُن کو اپنے ہمراہ لے گئے۔
دوسری جانب صحافی تنظیموں نے عماد یوسف کی گرفتاری پر شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے آزادی اظہار رائے کے خلاف قرار دیا ہے۔
پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور نے اپنے بیانات میں صحافیوں کو نشانہ بنانے پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔
تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ عماد یوسف کو فوری رہا کیا جائے۔