Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ ایکسپائر ہوگیا، اسی ویزے پر دوبارہ سعودی عرب واپسی ممکن ہے؟

سنگل انٹری ویزے کی انتہائی مدت 180 دن ہوتی ہے (فائل فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب میں وزٹ ویزوں کی مختلف اقسام ہیں جن میں فیملی وزٹ اور کمرشل وزٹ شامل ہے۔ فیملی وزٹ ویزے میں سنگل انٹری اورملٹی پل انٹری ہیں۔
سنگل انٹری ویزے کی انتہائی مدت 180 دن ہوتی ہے جس کے بعد لازمی طورپرایگزٹ کرنا ہوتا ہے جبکہ ملٹی پل انٹری کی مدت ایک برس ہوتی ہے۔ 
وزٹ ویزے پرآنے والوں کےلیے میڈیکل انشورنس لازمی ہوتی ہے جس کی مدت کا تعین ویزے کے اجرا کے وقت کیاجاتا ہے عام طورپرمیڈیکل انشورنس ماہانہ بنیاد پربنائی جاتی ہےجس میں بعدازاں مقررہ فیس ادا کرکے مزید توسیع کرائی جاسکتی ہے۔ 
 اقامہ کی عدم تجدید کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’کورونا کے دوران پاکستان گیا تھا، اقامہ ختم ہوگیا ہے جس کی تجدید نہیں کرائی گئی کیا اسی ویزے پرسعودی عرب جاسکتا ہوں؟‘ 
کورونا وائرس کی وبا کے دوران سعودی حکومت کی جانب سے مملکت سے باہر گئے ہوئےغیر ملکی کارکنوں اورفیملیز کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں متعدد بار مفت توسیع کی گئی تھی۔ 
وبائی مرض کی صورتحال بہتر ہونے کے بعد جب کورونا کے حوالے سے عائد پابندیاں ختم ہوئی اس وقت اقاموں اورخروج وعودہ کی مدت میں مزید مفت توسیع نہیں کی گئی۔ 
وہ افراد جو مفت توسیع کے بعد بھی مملکت نہیں آئے انہیں چاہئے تھا کہ وہ مطلوبہ مدت کی فیس ادا کرنے کے بعد اقامہ یا خروج عودہ کی مدت میں اختیاری توسیع کرلیتے۔ 
 اس حوالے سے جوازات کا قانون واضح ہے جو غیر ملکی کارکن بیرون ملک خروج وعودہ پرجاتے ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ واپسی مقررہ مدت کے دوران کریں اگرمقررہ مدت کے دوران واپسی نہیں ہوتی تو اس صورت میں انہیں چاہئے کہ وہ مطلوبہ مدت کی مقررہ فیس ادا کرکے توسیع حاصل کریں تاکہ اقامہ کینسل نہ ہو۔ 

خروج وعودہ میں توسیع نہ لینے پراقامہ کینسل ہوجاتا ہے(فائل فوٹو ایس پی اے)

خروج وعودہ میں توسیع نہ لینے پراقامہ کینسل ہوجاتا ہے اس صورت میں تین برس کےلیے مذکورہ شخص کا مملکت میں داخلہ بند ہوجاتا ہے۔  
 سوال جس میں سابقہ اقامہ پرہی دوبارہ آنے کے حوالے سے دریافت کیا گیا ہے وہ اسی صورت میں ممکن ہے جب آپ کا اقامہ کینسل نہ ہوکیا ہو۔  
اقامہ کینسل ہونے اور’خرج ولم یعد‘ کی کیٹگری میں شامل ہونے کی صورت میں سابق کفیل کی جانب سے دوسرا ویزہ جاری کرانے کے بعد ہی اس پرآپ سعودی عرب آسکتے ہیں بصورت دیگر تین برس کی مدت مکمل ہونے کے بعد دوسرے کسی ورک ویزے پرسعودی عرب آیا جاسکتا ہے۔ 
وزٹ ویزے کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ’اہلیہ کا وزٹ ویزہ 6 جون 2022 کو ایکسپائرہوگا۔ واپسی کی فلائٹ 7 تاریخ کی بک کرائی ہے۔ ایک دن تاخیر سے روانگی میں کوئی مسئلہ تو نہیں ہوگا؟‘ 
اس بارے میں جوازات کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق ویزے کی ایکسپائری سے قبل مملکت سے ایگزٹ کرجانا چاہئے بصورت دیگر امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی شمار کی جاتی ہے۔ 
واضح رہے انٹرنیشنل امیگریشن قوانین کے تحت کسی بھی ملک کے ویزے کی مدت کے دوران اس ملک میں قیام کرنے کی اجازت ہوتی ہے ویزے کی آخری تاریخ ختم ہونے سے قبل ایگزٹ کرنا چاہیے۔ 

شیئر: