Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میرا آخری قدم دارالحکومت اسلام آباد کو بند کرنے کا ہوگا: عمران خان

سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ ’شہباز گل نے کوئی ایسی بات نہیں کی جو ان پر اتنا ظلم کیا جائے۔‘ 
سنیچر کو بنی گالہ اسلام آباد میں ڈیجیٹل میڈیا کے صحافیوں سے ملاقات میں عمران خان نے کہا کہ شہباز گل نے وہی کہا جو اصغر خان کیس کے دوران فیصلے میں کہا گیا تھا۔ ’اس پر اتنا ظلم کیا گیا، اس کو ننگا کر کے تشدد کیا گیا۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’شہباز گل کے ساتھ جو کیا گیا اس کا مقصد خوف پھیلانا ہے، لوگوں کو ڈرانا ہے، دہشت پھیلانی ہے۔ یہ تیار تھے کہ یہ کوئی غلطی کریں اور اس کو پکڑ کر ماریں۔‘ 

’1971 میں مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا‘ 

سابق وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو میں مزید کہا کہ فوج نہیں بلکہ ایک قومی جماعت ہی ملک کو اکٹھا کرتی ہے۔ ’اگر فوج ملک کو اکٹھا کر سکتی تو مشرقی پاکستان ہم سے علیحدہ نہ ہوتا۔ سنہ 1971 میں فوج نے الیکشنز کروائے اور مشرقی پاکستان کی اکثریت کو تسلیم نہیں کیا گیا اور بالآخر ملک ہی ٹوٹ گیا۔‘ 
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ 'نیوٹرلز پاکستان کے چوروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ نیوٹرلز یہ سمجھتے ہیں کہ قوم بے وقوف ہے۔ قوم بے وقوف نہیں ہے اور اس نے فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ کہاں کھڑے ہیں۔‘ 
انہوں نے کہا کہ ’نیوٹرلز نے فیصلہ کرنا ہے کہ عوام کے ساتھ کھڑے ہونا ہے یا چوروں کے ساتھ۔، میرا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ فوری صاف شفاف انتخابات کروائے جائیں۔‘ 
آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر عمران خان نے کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں کہ یہ بدقسمتی ہے کہ ایک آدمی کی تعیناتی کے معاملے پر بحران پیدا ہو جاتا ہے۔‘

عمران خان نے کہا کہ ’میرے پاس اتنی عوامی طاقت ہے کہ اسلام آباد کو چاروں طرف سے بند کر سکتا ہوں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

’آرمی کے اندر میرٹ ہونا چاہیے اور میرٹ پر آرمی چیف کی تعیناتی ہونی چاہیے۔ اب سوچنا چاہیے کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے کا کوئی حل ہو۔‘ 
’اسلام آباد میں آب پارہ اور لاہور میں چڑیا گھر ہے‘
چیئرمین پی ٹی آئی نے برطانوی مصنف سلمان رشدی پر حملے  پر کہا کہ ’سلمان رشدی کے حوالے سے میرے وہی جذبات ہیں جو انڈین صحافی برکھا دت کو انٹرویو میں دیے تھے۔ میرا ماننا ہے کہ جو اس کے ساتھ طریقہ کار اختیار کیا گیا اس سے اسلام بدنام ہوتا ہے۔‘ 
’سری لنکن ورکر کے ساتھ جو سیالکوٹ کی فیکٹری میں ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ کوئی ہجوم اس طرح کسی پر حملہ کرے تو اس سے ملک کی اور ہمارے مذہب کی بدنامی ہوتی ہے۔‘ 
مستقبل میں احتجاج کے حوالے سے سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’میرے پاس اتنی عوامی طاقت ہے کہ میں اسلام آباد کو چاروں طرف سے بند کر سکتا ہوں۔ میں صرف اپنی طاقت کا غلط استعمال نہیں کرنا چاہتا اور ایک موقع دیتا ہوں سوچنے کا، ورنہ میرا آخری قدم اسلام آباد کو بند کرنے کا ہوگا۔‘ 

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’فوج نہیں بلکہ ایک قومی جماعت ہی ملک کو اکٹھا کرتی ہے‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

پنجاب حکومت سے متعلق سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ’میرے لیے پنجاب حکومت کی کوئی اہمیت نہیں، سوائے اس کے حمزہ شہباز کو کرسی سے اتارا جائے اور عام انتخابات کروائے جائیں۔‘ 
انہوں نے ایک بار پھر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’پنجاب میں 25 مئی کو تشدد کرنے والوں کے تبادلے کرنے کا کہا تو چڑیا گھر سے کال آگئی۔ اسلام آباد میں آب پارہ اور لاہور میں چڑیا گھر ہے۔‘ 
’چڑیا گھر سے کال کر کے کہا گیا کہ پولیس کے تبادلے نہ کیے جائیں۔ اگر آپ تشدد کرنے والوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے تو اس سے یہی تاثر ملتا  ہے کہ تشدد آپ نے کروایا ہے۔‘ 
وزیراعظم شہباز شریف کے میثاق معیشت کی پیش کش پر عمران خان نے کہا کہ ’یہ ایک دھوکہ ہے، سیاسی استحکام کے بغیر معیشت ٹھیک ہو ہی نہیں سکتی۔‘ 

شیئر: