پاکستان میں ’حادثاتی طور پر‘ میزائل داغنے پر انڈین فضائیہ کے تین افسر برطرف
انڈین فضائیہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’براہموس میزائل حادثاتی طور پر نو مارچ 2022 کو فائر کیا گیا تھا(فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کی حکومت نے پاکستان کی حدود میں ’حادثاتی طور پر‘ براہموس میزائل فائر کرنے کے واقعے کی تحقیقات کے بعد انڈین ایئر فورس کے تین افسران کو ملازمت سے برطرف کر دیا ہے۔
انڈین نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق حکومت نے منگل کو انڈین فضائیہ کے ان افسران کو برطرف کرنے کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔
انڈین فضائیہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’براہموس میزائل حادثاتی طور پر نو مارچ 2022 کو فائر کیا گیا تھا۔ اس واقعے کی ذمہ داری طے کرنے سمیت کیس کے حقائق جاننے کے لیے قائم کی گئی ایک کورٹ آف انکوائری نے پایا کہ معیاری آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) سے انحراف افسران کے میزائل کو حادثاتی طور پر فائر کرنے کا باعث بنا۔‘
بیان کے مطابق ’ان تین افسران کو بنیادی طور پر اس واقعے کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ مرکزی حکومت نے ان کی خدمات کو فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ 23 اگست 22 کو افسران کو برطرفی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔‘
خیال رہے کہ رواں برس 10 مارچ کو پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا تھا کہ نو مارچ کو ایک چیز (میزائل) پاکستان کے علاقے میں گر گیا تھا۔
بعدازاں 12 مارچ کو پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’اس قسم کا سنجیدہ معاملہ انڈین حکام کی سادہ وضاحت سے حل نہیں ہوسکتا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ’پاکستان معاملے کی مشترکہ تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے تاکہ واقعے کے حقائق سامنے آسکیں۔‘
اس واقعے کے پاکستان کے احتجاج کے بعد انڈین وزارت دفاع نے تصدیق کی تھی کہ رواں ہفتے بدھ کو ایک ’تکنیکی خرابی‘ کی وجہ سے ان کا ایک میزائل پاکستانی علاقے میں گرا تھا۔
’معمول کی دیکھ بھال کے دوران ایک تکنیکی خرابی کے سبب حادثاتی طور پر ایک میزائل فائر ہوگیا تھا۔ اس واقعے کا نوٹس لیا گیا ہے اور اعلیٰ سطح پر انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔‘