سعودی عرب میں 6 ماہ کے دوران 3 لاکھ 20 ہزار گاڑیاں درآمد
5 برس سے زیادہ پرانے ماڈل کی گاڑی درآمد نہیں کی جاسکتی (فوٹو الاقتصادیہ)
سعودی عرب میں زکوۃ، ٹیکس و کسٹم اتھارٹی نے کہا ہے کہ ’مملکت نے سال رواں کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران تقریبا 3 لاکھ 20 ہزارگاڑیاں درآمد کیں جو گزشتہ سال کے دوران درآمد کی جانے والی کل گاڑیوں کا 57 فیصد ہیں‘۔
الاقتصادیہ کے مطابق اتھارٹی نے بیان میں کہا کہ ’سعودی عرب نے جاپان، امریکہ، جنوبی کوریا، تھائی لینڈ، جرمنی، چین، انڈیا، انڈونیشیا، برطانیہ، تائیوان، میکسیکو، چیک، اٹلی، ترکی اور فرانس سے گاڑیاں درآمد کی ہیں‘۔
’سعودی قوانین کے بموجب 5 برس سے زیادہ پرانے ماڈل کی گاڑی درآمد نہیں کی جاسکتی۔ یہ پابندی چھوٹی کاروں، بسوں اور ہلکی نقل وحمل والی گاڑیوں پر لاگو ہے۔ جہاں تک بھاری ٹرکوں کا تعلق ہے جن کا وزن 3.5 ٹن سے زیادہ ہوتا ہے وہ دس برس پرانے بھی درآمد کیے جاسکتے ہیں‘۔
سعودی حکومت آتشزدگی، غرقابی، ٹریفک حادثے یا الٹ جانے والی گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔ ایسی کسی بھی گاڑی کو درآمد کرنے کی اجازت نہیں جس کا ڈھانچہ متاثر ہوا ہو۔
سعودی قاون کے بموجب 30 برس پرانی تاریخی گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت ہے۔
جی سی سی ممالک کے شہریوں کو ایک سال کے دوران دو گاڑیاں درآمد کرنے کا حق ہے۔ خلیجی شہری کو گاڑی درآمد کرتے وقت مطلوبہ کاغذات پیش کرنا ہوں گے۔
مقیم غیرملکی 3 سال میں ایک بار ایک نجی کار درآمد کرسکتا ہے۔ اسے درآمد شدہ کار، درآمد کی تاریخ سے تین برس کے بعد فروخت کی اجازت ہوگی۔