Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

توہین عدالت کے نوٹس، پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار چیلنج کردیا

درخواست میں فواد چوہدری نے موقف اختیار کیا ہے کہ توہین عدالت کے نوٹس بھیجنے کا اختیار صرف عدالتوں کو حاصل ہے (فوٹو: پی آئی ڈی)
تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کا توہین عدالت کے نوٹس بھیجنے کا اختیار چیلنج کر دیا ہے جبکہ عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کو بھجوائے گئے نوٹس بھی عدالت میں چیلنج کر دیے گئے ہیں۔
عمران خان، فواد چوہدری اور اسد عمر کے خلاف توہین عدالت کے نوٹس پر سماعت منگل کو الیکشن کمیشن میں ہوئی۔
اس موقع پر عمران خان کے وکیل علی بخاری پیش ہوئے اور الیکشن کمیشن کو بتایا کہ نوٹس کی وجہ معلوم نہیں ہے۔ وکالت نامہ اور جواب جمع کرانے کا وقت دیا جائے۔
وکیل علی بخاری نے بتایا کہ کمیشن کا حکم سندھ ہائیکورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ میں چیلنج ہو چکا ہے جبکہ لاہور ہائیکورٹ کے راولپنڈی بینچ نے کمیشن کو فیصلہ کرنے سے روک دیا ہے۔
اسی طرح پی ٹی آئی کے ہی وکیل فیصل چوہدری نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ سندھ ہائی کورٹ نے اسد عمر اور لاہور ہائی کورٹ نے فواد چودھری کے کیسز میں الیکشن کمیشن کو حتمی فیصلے سے روکا ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل نے درخواست کی کہ ہمیں نوٹس کے بارے میں زبانی پتا چلا، پاور آف اٹارنی جمع کروانے کے لیے وقت دیا جائے۔
اس کے بعد الیکشن کمیشن نے عمران خان، فواد چودھری اور  اسد عمر کے خلاف کیس کی سماعت سات ستمبر تک ملتوی کر دی۔
دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے الیکشن کمیشن کی جانب سے توہین عدالت کا نوٹس لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ میں چیلنج کر دیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’الیکشن کمیشن عدالت نہیں ہے۔ توہینِ عدالت کا اختیار صرف عدالتوں کو حاصل ہے۔‘ جس پر عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیے ہیں۔

شیئر: