العلا میں یوم وطنی پر سعودی اور بین الاقوامی آرٹسٹ پرفارم کریں گے
العلا میں یوم وطنی پر سعودی اور بین الاقوامی آرٹسٹ پرفارم کریں گے
جمعہ 2 ستمبر 2022 22:55
ایونٹ جمعرات 22 ستمبر رات 8 سے جمعے کی صبح 6 بجے تک جاری رہے گا( فوٹو عرب نیوز)
سعودی عرب کے 92 ویں قومی دن کو منانے کے لیے مقامی اور بین الاقوامی آرٹسٹ العلا میں رواں ماہ کے آخر میں پرفارم کریں گے۔ عرب نیوز کے مطابق اس لائن اپ کو ریاض بلیوارڈ سٹی کی 82 سکرینز پرخاتون سعودی وائلنسٹ اور ڈی جے کیان کی پانچ منٹ کی پرفارمنس کے ساتھ نشر کیا گیا۔
یہ ایونٹ جمعرات 22 ستمبر رات 8 بجے شروع ہو گا اور جمعے کی صبح 6 بجے تک جاری رہے گا۔
جمعے کو یہ ایونٹ شام 4:30 شروع ہو گا اور سنیچر کی صبح 6 بجے تک رہے گا۔
السمت فیسٹول 2022 کے پیچھے رہنے والے سعودی ڈی جے بالو نے کہا کہ ’ ہم اس سال قومی دن کے اختتام ہفتہ پر اس کے حوالے سے بہت پرجوش ہیں۔‘
یہ فیسٹیول اسی وادی میں ہونے والا ہے جہاں اس سال کے شروع میں ڈیزرٹ ایکس العلا آرٹ نمائش کا انعقاد کیا گیا تھا۔
سعودی ڈی جے بالو نے کہا کہ ’ العلا کے لیے جو کچھ بھی تیار کیا گیا ہے وہ سب سے اوپر ہے اور ہمیں اس جگہ پر ایک میوزک پروگرامر کے طور پر آنا تھا اور ایک ایسا خاص فیسٹیول بنانا تھا جو ہمیں دی گئی جادوئی جگہ کو فٹ کرنے کے لیے تھا۔‘
دورار، سولسکن، ڈی جے سنیک، ڈش ڈیش، ڈیمیان لازارس اور وینانل موڈ پہلے دن پرفارم کریں گے۔
دوسرے دن کیان، بِرڈپرسن، گونر، نائیٹمیر آن ویکس لائیو، پروو سٹیلر، اینمارز اور بالو سٹیج پر آئیں گے۔
رائل کمیشن آف العلا کے چیف منیجمنٹ اور مارکیٹنگ آفیسر فلپ جونز نےعرب نیوز کو بتایا کہ ’ ایم ڈی ایل بیسٹ ریاض اور ایم ڈی ایل بیسٹ العلا کے درمیان بنیادی فرق یہ ہے کہ ریاض میں 30 ہزار افراد ہو سکتے ہیں لیکن العلا میں صرف ایک ہزار کے قریب ہوں گے۔
اس سال العلا مومنٹس کئی فیسٹیولز اور تقریبات پیش کریں گے۔السمت، تنتورا میں موسم سرما، العلا فلاح و بہبود فیسٹیول اور پہلی بار قدیم مملکت فیسٹیول جو جزیرہ نما عرب پر سات ہزار سال کی متواتر تہذیبوں اور مشہور تجارتی راستے سے متاثر ہے۔
رائل کمیشن آف العلا کے چیف منیجمنٹ اور مارکیٹنگ آفیسر فلپ جونز نے کہا کہ ’ ان چیزوں میں سے ایک جو ہم کرنا چاہتے ہیں وہ ہے سعودی عرب میں تفریحی صنعت کو پروان چڑھانا اور ترقی دینا چونکہ العلا خود کو فلم، تفریح اور ویڈیوز کے ساتھ ایسے حیرت انگیز پس منظر میں پیش کرتا ہے اس لیے ہم اس پہلو کو اجاگر کرنے کے موقع کے طور پر استعمال کرنا چاہتے تھے ۔‘