غیر ملکی کا ذاتی کاروبار سنگین جرم ہے: پبلک پراسیکیوشن
’تفتیشی اہلکاروں سے معلومات چھپانا یا ریکارڈ فراہم نہ کرنا بھی سنگین جرم ہے‘ ( فوٹو: سبق)
پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی کو اجازت نامے کے بغیرذاتی کاروبار کی اجازت نہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’ایسا کرنا سنگین جرائم میں شمار ہوتا ہے‘۔
پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’کوئی بھی سعودی شہری یا اجازت حاصل کرنے والا غیر ملکی سرمایہ کار کسی بھی غیر ملکی کو اپنے نام پر کاروبار کرنے کی اجازت دے گا تو قانون کی نظر مجرم ٹھہرے گا‘۔
’ایسا کرنے پر مذکورہ شخص کا اجازت نامہ منسوخ اور اثاثے منجمد کرنے کے علاوہ جیل اور جرمانے کی سزا ہوگی‘۔
پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’متعلقہ ادارے کے تفتیشی اہلکاروں سے معلومات چھپانا، ریکارڈ فراہم نہ کرنا یا ان کےسوالات کے جوابات دینے سے گریز کرنا سرکاری اہلکار کے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ سمجھا جائے گا‘۔
’ایسا کرنا بھی سنگین جرم ہے جس پر قید یا جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جاسکتی ہیں‘۔