منی لانڈرنگ سنگین جرائم میں سے ایک، غیر ملکی کی سزا کے بعد بے دخلی
اتوار 11 ستمبر 2022 20:55
پندرہ برس تک قید اور70 لاکھ ریال تک کا جرمانہ مقرر ہے(فائل فوٹو سبق)
سعودی پبلک پراسیکیوشن نے کہا ہے کہ ’منی لانڈرنگ سنگین جرائم میں سے ایک ہے۔ قانون نے اس کے ارتکاب پر سخت سزائیں مقرر کی ہوئی ہیں۔‘
سبق ویب سائٹ کے مطابق پبلک پراسیکیوشن نے بیان میں کہا کہ ’سعودی عرب نے قومی معیشت کے تحفظ کے لیے متعدد پابندیاں لگائی ہوئی ہیں۔ منقولہ اورغیر منقولہ جائدادوں کے حوالے سے کئی سرگرمیوں کو جرم قرار دیا گیا ہے۔ ان میں منی لانڈرنگ شامل ہے‘۔
پبلک پراسیکیوشن نے کہا کہ ’منی لانڈرنگ کے جرم کے ارتکاب پر پندرہ برس تک قید اور70 لاکھ ریال تک کا جرمانہ مقرر ہے‘۔
علاوہ ازیں منی لانڈرنگ میں پکڑی جانے والی دولت کی ضبطی بھی سزا کا حصہ ہے۔ اگر منی لانڈرنگ کے جرم کا ارتکاب کوئی سعودی کرے گا تو اسے قید کی مدت کے بقدر بیرون ملک سفر سے بھی روک دیا جائے گا۔
بیان کے مطابق ’اگر منی لانڈرنگ میں ملوث کوئی غیرملکی ہوگا تو قید کی مدت پوری کرنے پر اسے سعودی عرب سے بے دخل کردیا جائے گا‘۔