Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستانی خواتین ٹیم کی مالدیپ کے خلاف جیت، ’نادیہ میسی خان‘ کے چار گول

پاکستان مالدیپ کے خلاف جیت کے باوجود ٹورنامنٹ سے باہر ہوگیا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
ساؤتھ ایشین فٹ بال فیڈریشن ویمنز (ساف) چیمپیئن شپ کے منگل کو کھیلے گئے ایک میچ میں پاکستان کی خواتین فٹ بال ٹیم نے مالدیپ کو صفر کے مقابلے میں سات گول سے شکست دے دی۔
پاکستان کی جانب سے برطانوی نژاد پاکستانی فٹ بالر نادیہ خان نے چار گول کیے جبکہ رامین، خدیجہ اور انمول نے ایک، ایک گول سکور کیا۔
پاکستانی ویمنز فٹ بال ٹیم کی جیت پر سوشل میڈیا صارفین بھی کھلاڑیوں کو داد و تحسین سے نواز رہے ہیں۔
پاکستان فٹ بال فیڈریشن نے ٹیم کی جیت کو ’تاریخی‘ جیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں قومی کھلاڑیوں پر فخر ہے۔
خیال رہے پاکستان ویمن فٹ بال ٹیم کی یہ آٹھ سال بعد پہلی کامیابی ہے کیونکہ اس ایونٹ سے قبل پاکستان نے 2014 کے بعد کوئی انٹرنیشنل میچ نہیں کھیلا تھا۔
اس میچ کی سب سے خاص بات نادیہ خان کے چار گول تھے۔ انہوں نے میچ کے 53 ویں، 78 ویں اور 84 ویں منٹ میں گول کرکے ٹیم کی جیت کو یقینی بنایا۔
ساف ویمنز چیمپیئن شپ میں اس سے پہلے پاکستان کی ٹیم بنگلہ دیش سے 0-6 اور انڈیا سے 0-3 سے ہار چکی ہے اور مالدیپ سے جیتنے کے باوجود پاکستان ٹورنامنٹ سے باہر ہوگیا ہے۔
ایونٹ کے آخری میچ کے بعد پاکستانی ٹیم کی میڈیا مینیجر سُدرش خان نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’اس جیت سے پاکستانی خواتین کا کھیلوں اور فٹ بال میں شوق ابھرے گا۔‘
انہوں نے فٹ بال دیکھنے والوں کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’کھیلوں میں خواتین کو سپورٹ کریں اور میچ دیکھنے آئیں۔‘
پاکستان خواتین فٹ بال ٹیم کی مالدیپ کے خلاف عمدہ کارکردگی پر ٹوئٹر صارفین بھی تبصرے دیکھنے کررہے ہیں۔
کھیلوں پر رپورٹنگ کرنے والے پاکستانی صحافی فیضان لاکھانی نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’نادیہ خان کسی بھی انٹرنیشنل میچ میں چار گول کرنے والی پہلی پاکستانی کھلاڑی بن گئی ہیں۔‘
اس سے قبل پاکستان انڈیا کے خلاف میچ ہار گیا تھا تاہم اس میچ میں بھی نادیہ خان کے کھیل کو سراہا گیا تھا۔ حسیب نامی ایک صارف نے ان کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہیں ’نادیہ میسی خان‘ کا لقب دیا تھا۔
خیال رہے کا نادیہ خان کا تعلق لیڈز سے ہے اور وہ برطانوی فٹ بال کلب ڈنکاسٹر روور بیلنس سے کھیلتی ہیں۔ انہیں نیپال میں کھیلے جانے والے ساف ویمنز چیمپیئن شپ کے لیے پاکستان کی 23 رکنی ٹیم میں شامل کیا گیا تھا۔

شیئر: