کفالت کی تبدیلی کے وقت کارکن کا مملکت میں موجود ہونا ضروری ہے؟
کفالت کی تبدیلی کے وقت کارکن کا مملکت میں موجود ہونا ضروری ہے؟
ہفتہ 17 ستمبر 2022 0:01
غیرملکی ملازمین کے اقامہ قوانین میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں(فائل فوٹو اے ایف پی)
سعودی عرب میں امیگریشن قوانین واضح ہیں۔ غیر ملکیوں کے رہائشی کارڈ ’اقامہ ‘ اور ایگزٹ ری انٹری ’خروج وعودہ‘ یا فائنل ایگزٹ جسے عربی میں ’خروج نہائی‘ کہا جاتا ہے کا ذمہ دار ادارہ جوازات ہے۔
سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے غیرملکی ملازمین کے اقامہ قوانین میں کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں جن سے آگاہی غیر ملکیوں کے لیے ضروری ہے۔
جوازات سے ایک شخص نے دریافت کیا ’خروج وعودہ پرمملکت سے باہرہوں، اقامہ ایکسپائرہونے میں 60 دن باقی ہیں جبکہ خروج وعودہ ایک دن بعد ایکسپائرہوجائے گا، معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا خروج وعودہ کی مدت میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ’ خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کی مدت کم از کم 90 دن ہو‘۔
اقامہ کی ایکسپائری کی مدت مقررہ سے کم ہونے کی صورت میں خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرانا ممکن نہیں ہوتا۔ خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کرانے سے قبل اقامہ کو تجدید کرانا ضروری ہے‘۔
واضح رہے غیرملکی ملازمین کے اقامہ قوانین میں تبدیلیاں کے بعد ایسے افراد جو خروج وعودہ پرمملکت سے باہر گئے ہوتے ہیں ان کے خروج وعودہ اوراقامہ کی مدت میں بیرون ملک رہتے ہوئے بھی توسیع کرائی جاسکتی ہے۔
سال رواں کے آغاز میں فراہم کی جانے والی سہولتوں میں یہ بھی شامل ہے کہ غیرملکی کارکن کے اقامہ کی تجدید تین، چھ ، 9 اور بارہ ماہ کے لیے کرائی جاسکتی ہے۔
وہ افراد جو بیرون مملکت گئے ہیں اوران کا اقامہ یا خروج وعودہ ایکسپائرہورہا ہے انہیں چاہیے کہ یا تو وہ وقت مقررہ پرمملکت آجائیں۔ اگرمقررہ وقت پرمملکت آنا مشکل ہوتو اس صورت میں اقامہ کی مدت میں توسیع کرانے کے بعد خروج وعودہ کی مدت میں اضافہ کریں۔
اقامہ کی مدت میں کم ازکم تین ماہ کے لیے بھی توسیع کرائی جاسکتی ہے(فوٹو ایس پی اے)
موجودہ سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اقامہ کی مدت میں کم ازکم تین ماہ کے لیے بھی توسیع کرائی جاسکتی ہے۔
ایک شخص نے دریافت کیا ’کارکن کے بیرون ملک ہوتے ہوئے اس کی کفالت کی تبدیلی کمپنی کی دوسری شاخ میں کرائی جاسکتی ہے؟
سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ’ کفالت کی تبدیلی کے وقت کارکن کا مملکت میں موجود ہونا ضروری ہے۔ کارکن کے مملکت واپس آنے کے بعد سپانسرشپ کی تبدیلی کرائی جاسکتی ہے‘۔
واضح رہے قانون کے مطابق کمپنی کی دوسری شاخ کے لیے کمرشل رجسٹریشن دوسری ہوتی ہے۔ وزارت افرادی قوت کے قانون کے تحت ایک ہی کمپنی کے اگرمتعدد شاخیں ہیں ہربرانچ کی سی آر جدا ہوگی ۔
کارکن کی کفالت کی تبدیلی آگرکمپنی سے دوسری کمپنی یا ایک ہی کمپنی کی دوسری برانچ میں کرنا مقصود ہوتو اس صورت میں جوازات اور وزارت افرادی قوت کے سسٹم میں کارکن کا مملکت میں موجود ہونا ضروری ہے اس کے بغیر یہ عمل ممکن نہیں ہوتا۔