Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں پرائیویٹ پائلٹ کورسز، آپ کو کیا کرنا ہوگا؟

خراب موسم کے پیش نظر پائلٹ کو اضافی تربیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب میں پرائیویٹ ایوی ایشن اکیڈمیز نے پائلٹ ٹریننگ کا شوق رکھنے والے تمام مرد وخواتین کے لیے چند مہینوں میں پرائیویٹ پائلٹ لائسنس (پی پی ایل) حاصل کرنے کا راستہ کھول دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق جدہ کے شمال میں واقع رابغ ونگزایوی ایشن اکیڈمی کے چیف گراؤنڈ  انسٹرکٹر کیپٹن ابوبکر محمد نے پائلٹ کے لائسنس کے حصول کے طریقہ کار کی وضاحت کی ہے۔

فیس کی مد میں 60 ہزار ریال میں تربیت اور امتحان دونوں شامل ہے۔ فوٹو عرب نیوز

کیپٹن ابوبکر نے بتایا ہے کہ کم از کم عمر کی حد 17 سال کے افراد کے پاس ہائی سکول ڈپلومہ کے ساتھ پہلی شرط خاص قسم کا انگریزی کا ٹیسٹ پاس کرنا ہےاور اس ٹیسٹ میں آپ کو چھ میں سے چار پوائنٹس حاصل کرنا ضروری ہیں۔
پرواز کی تربیت کے خواہشمند کے لیے میڈیکل ٹیسٹ ، ڈرگ ٹیسٹ  جنرل اتھارٹی سول ایوی ایشن کے منظور شدہ کلینک سے کرائے جاتے ہیں ان کے ساتھ  کردار کے ریکارڈ کا سرٹیفکیٹ بھی پیش کرنا ہوتا ہے۔
ان تمام مراحل سے گزرنے کے بعد آپ نجی پائلٹ کورس میں رجسٹر ہو سکتے ہیں، کورس میں ابتدائی طور پر60 گھنٹے کی زمینی تربیت حاصل کرنا لازم ہے جس میں مختلف قسم کی پڑھائی شامل ہے۔

تربیتی مراحل کے لیے تین چار ماہ کا عرصہ درکار ہوتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز

دوسرے مرحلے میں آپ کو  آسمان پر لے جانے کے لیے تیار کیا جاتا ہے جس میں انسٹرکٹر کی زیر نگرانی کم از کم 35 گھنٹے کی تربیتی مشقیں شامل ہیں۔
بعدازاں اکیلے جہاز اڑانے کا موقع دیا جاتا ہے جس میں گھاس کے رن وے سے ٹیک آف کرنا اور لینڈ کرنا، اس کے علاوہ رات کی پرواز کی تربیتی مشقیں کرائی جاتی ہیں۔
کیپٹن ابوبکر نے مزید بتایا کہ ہماری پوری کوشش ہوتی ہے کہ تربیت کے دوران جنرل اتھارٹی سول ایوی ایشن(جی اے سی اے) کے معیار کو مدنظر رکھا جائے کیونکہ تحریری اور پریکٹیکل امتحان میں کامیابی کے بعد یہ اتھارٹی لائسنس جاری کرتی ہے۔
تمام تربیتی مراحل سے گزرنے کے لیے تین سے چار ماہ کا عرصہ درکار ہوتا ہے اور فیس کی مد میں تقریبا 60 ہزار ریال ادا کرنے ہوتے ہیں جس میں امتحانی فیس بھی شامل ہے۔

چھوٹے جہاز کی خریداری میں زیادہ سرمائے کی ضرورت نہیں۔ فوٹو عرب نیوز

جنرل اتھارٹی سول ایوی ایشن کے تحریری امتحان اور پریکٹیکل میں کامیابی کے بعد آپ پرائیویٹ پائلٹ لائسنس(پی پی ایل) کے حصول کے قابل ہوجاتے ہیں جس کے بعد ہلکے اور سنگل انجن والا جہاز اڑا سکتے ہیں۔
موسم کی خراب صورتحال کے پیش نظر پائلٹ کو جہاز اڑانے کے لیے اضافی تربیت اور امتحانات کی ضرورت ہوتی ہے۔
اکثر نوجوان پرواز کی تربیت مشغلے کے طور پر بھی لیتے ہیں جو ان کے شوق کی تسکین کرتی ہے۔ اس کے بعد وہ طائف میں گولف کھیلنا چاہتے ہوں یا  ینبع میں اسکوبا ڈائیو کرنا چاہیئں تو اپنے ہوائی جہازکے ذریعے جا سکتے ہیں۔
ہوائی جہاز کی خریداری میں بھی آپ کو بہت زیادہ سرمائے کی ضرورت نہیں، کھیلوں میں استعمال ہونے والے سیکنڈ ہینڈ طیارے یا چار نشستوں والے سیسنا سکائی ہاک 172 طرز کے چھوٹے جہاز ڈھائی لاکھ ریال میں بھی دستیاب ہیں۔
 

شیئر: