Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انگریزی میں ’الزبتھ‘ کا نام کہاں سے آیا، اس کی اصل کیا ہے؟

ملکہ الزبتھ کے انتقال کے بعد اُن کے حوالے معلومات کا سیلاب آیا ہوا ہے۔ فائل فوٹو
ملکہ الزبتھ دوم جنہیں برطانیہ کی تاریخ میں طویل ترین حکمرانی کا اعزاز حاصل ہوا، اب جب کہ وہ دنیا میں نہیں رہیں تو ذرائعِ ابلاغ پر اُن کی ذات سے متعلق معلومات کا سیلاب امڈ آیا ہے۔  
ملکہ الزبتھ کا شجرۂ نسب کیا ہے اس پر کافی بحث کی جا چکی ہے۔ ایسی ہی ایک بحث  کے دوارن شگفتہ مزاج شاعر انور مسعود صاحب نے ایک بار اپنے مخصوص بَھول پن کے ساتھ سوال پوچھا تھا ’تو ہم کہہ سکتے ہیں کہ انگریزی کا ’الزبتھ‘ عربی کے ’الزّبید‘ ہی کی تبدیل شدہ صورت ہے۔‘
ازراۂ تفنن بیان کیے جانے والے اس خیال کی وجہ یورپی زبانوں میں موجود عربی کے وہ الفاظ ہیں جو ’ال‘ کے سابقے سے شروع ہوتے اور اپنے عربی الاصل ہونے کا پتا دیتے ہیں۔ 
چوں کہ عربوں نے اندلس پر براہ راست کئی سو سال حکومت کی تھی، اس لیے ہسپانوی زبان میں عربی کے اثرات و الفاظ نسبتاً زیادہ ہیں۔ ان الفاظ کو ذیل کی چند مثالوں میں دیکھا جا سکتا ہے۔  
ہسپانوی زبان کے مخصوص لہجے میں تیل کو ’اسیتے/ Aceite‘ کہتے ہیں، اور غور کرنے پر فوراً معلوم ہو جاتا ہے کہ اس ’اسیتے‘ کی اصل عربی کا ’الزّیت‘ ہے۔ 
نقش و نگار سے مزّین پارچہ یا غالیچہ جو دیوار پر ’آویزاں‘ کیا جائے وہ ہسپانوی میں ’الائیکا / alahílca‘ کہلاتا ہے۔ صاف ظاہر ہے کہ یہ ’الائیکا‘ عربی کے ’علاقۃ‘ کی مُبدّل صورت ہے۔ جب کہ اس ’علاقہ‘ کو ’عَلَقُ‘ سے نسبت ہے۔ عربی زبان میں ہر لٹکی ہوئی چیز ’عَلَقُ‘ کی تعریف میں داخل ہے۔ پھر لفظ ’مُعَلّق، مُعلّقات، تَعَلّق اور طلاق‘ بھی اسی لٹکنے یا آویزاں ہونے سے ’مُتَعَلِّق‘ ہیں۔ 
اب لفظ ’الاست /  alacet‘ کو دیکھیں، جو ہسپانوی میں عمارت کی بنیاد کے لیے بولا جاتا ہے، اور بزبان حال کہہ رہا ہے کہ میرا تعلق ’اَساس‘ ہے۔ 
لفظ ’الافیہ / alafia‘ کو فضل، عفو اور رحم کے معنی میں برتا جاتا ہے، جب کہ اس کی اصل ’عافیۃ‘ ہے۔ ایسے ہی کِشمِش عربی میں’الزَّبِيب‘ جس کی ہسپانوی صورت ’السبیبے / acebibe‘ ہے۔ الغرض عربی الفاظ و اصطلاحات کی طویل فہرست ہے جو ہسپانوی زبان پر عربی کے اثرات کی نشاندہی کرتی ہے۔  

عربوں نے اندلس پر کئی سو سال حکومت کی اس لیے ہسپانوی زبان میں عربی کے الفاظ نسبتاً زیادہ ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

ممکن ہے کہ اس وضاحت کے ساتھ آپ ’الزّبید‘ کو ’الزبتھ‘ کی اصل سمجھ بیٹھے ہوں، تو عرض ہے کہ ایسا بطورِ مزاح کہا گیا تھا، ورنہ اس ’الزبتھ / elizabeth‘ کی اصل عبرانی کا ’اِلیشبھا‘ ہے، جو یونانی میں Eleisabeth اور لاطینی میں بصورت Elisabeth داخل ہوا اور انگریزی تک پہنچتے پہنچتے ’الزبتھ / elizabeth‘ ہو گیا۔ 
دراصل ’الزبتھ‘ ایک بائبلی نام ہے جو ایک پیغمبر کی اہلیہ کے لیے آیا ہے۔

شیئر: