حوثیوں کی ہٹ دھرمی نے تمام جنگی قیدیوں کی رہائی کےلیے کوشیشیں ناکام بنا دیں: ترکی المالکی
حوثیوں کی نظر میں انسانی مسائل سے کہیں زیادہ تیل کے امور ہیں( فوٹو سکرین شاٹ)
عرب اتحاد برائے یمن کے ترجمان بریگیڈیئر ترکی المالکی نے کہا ہے کہ ’حوثیوں کی ہٹ دھرمی نے حالیہ عمان مذاکرات میں تمام جنگی قیدیوں کی رہائی کےلیے کوششوں کو ناکام بنا دیا‘۔
العربیہ نیٹ کے مطابق ترکی المالکی نے کہا کہ’ حوثی اپنے قیدیوں کی رہائی پر تیل کے امور کو ترجیح دے رہے ہیں۔ ان کی نظر میں انسانی مسائل سے کہیں زیادہ تیل کے امور ہیں‘۔
ترجمان نے کہا کہ ’عرب اتحاد برائے یمن نے حوثیوں کو اپنے قیدیوں سے ملاقات کی پیشکش کی لیکن انہوں نے اس حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا‘۔
ترکی المالکی کا کہنا ہے کہ ’عرب اتحاد تمام قیدیوں کی رہائی اورمنتشر خاندانوں کو جمع کرنے کے لیے حوثیوں کی ہٹ دھرمی کے باوجود ہر ممکن کوشش کررہا ہے‘۔
یاد رہے کہ عمان اجلاس کا مقصد ان قیدیوں کی فہرست کو حتمی شکل دینا تھا جنہیں رہا کیا جانے والا ہے۔
اردنی دارالحکومت عمان میں متعدد اجلاس ہوئے۔ دو ہزار قیدیوں کے ناموں کی فہرستوں کا تبادلہ عمل میں آیا۔ ان میں حوثیوں کے 600 قیدی آئینی حکومت کی حراست میں ہیں۔
علاوہ ازیں 1200 قیدی حوثیوں کی جیلوں میں ہیں۔ اجلاس کا مقصد قیدیوں کی رہائی کی راہ ہموار کرنا تھا۔ دیگر قیدیوں کے امور بوجوہ دو کمیٹیوں کے حوالے کردیے گئے۔ ان میں سے ایک کمیٹی میتوں کے تبادلے اور دوسری لاپتہ افراد کی تلاش پرمامور ہے۔
سویڈن مذاکرات میں طے پانے والے معاہدے پر عمل درآمد کی راہ میں حوثیوں کی ہٹ دھرمی آڑے آگئی ہے۔ حوثی ہزاروں قیدیوں کی موجودگی سے انکار کررہے ہیں جبکہ فریقین کے درمیان ہونے والے معرکوں میں ہلاک ہونے والوں کے نام اس دعوے کے ساتھ فراہم کر رہے ہیں کہ یہ زندہ ہیں اور یمن کی فوج انہیں قید کیے ہوئے ہے۔