Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور: سڑک سے گزرتی خواتین کی ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے والا پولیس اہلکار نوکری سے برخواست

انکوائری کے بعد پولیس اہلکار کو نوکری سے برخواست کر دیا گیا۔ فوٹو: سکرین گریب
صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں سڑک سے گزرتی خواتین کی ویڈیوز بنانے والے پولیس کانسٹیبل کو نوکری سے برخواست کر دیا گیا ہے۔
پنجاب پولیس کے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بدھ کو جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سٹی ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) لاہور نے واقعے کی انکوائری کے بعد کانسٹیبل عمران کو نوکری سے برخواست کر دیا ہے۔
ٹویٹ میں مزید کہا گیا کہ ’فورس کی بدنامی کا باعث بننے والوں کی محکمہ میں کوئی جگہ نہیں، ایسے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔‘
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان میں سوشل میڈیا ٹائم لائنز پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی تھی جس میں واضح تھا کہ مبینہ طور پر ایک ٹریفک پولیس اہلکار سڑک سے گزرتی خواتین کی ویڈیو بنا کر ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر شیئر کرتا ہے۔
ٹریفک اہلکار سے منسوب ویڈیو شیئر کرنے والے سوشل میڈیا صارفین نے لکھا تھا کہ ’پتہ نہیں یہ کہاں کا ہے لیکن ادارے کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔‘
عوام کی جانب سے ردعمل میں اضافہ ہوا تو جمعے کو پنجاب پولیس نے اعلان کیا کہ ’سی ٹی او لاہور نے ٹریفک اسسٹنٹ کو سڑک سے گزرتی خواتین کی ویڈیوز بنانے اور سوشل میڈیا پر لگانے پر فوری معطل کر کے انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔‘
پنجاب پولیس کے آفیشل ہینڈل سے کی گئی ٹویٹ میں مزید لکھا گیا کہ ’انکوائری رپورٹ کی روشنی میں سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ فورس کی بدنامی کا باعث بننے والے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔‘

شیئر: