امریکی صدر جو بائیڈن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں ماحولیاتی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا بیشتر حصہ ابھی بھی زیر آب ہے، اسے مدد کی ضرورت ہے۔
بدھ کو جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس سے خطاب میں صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ دنیا اس وقت ماحولیاتی بحران سے گزر رہی ہے، پچھلے سال رونما ہونے والے حالات کے بعد اس میں کوئی شک نہیں رہا۔
ساتھ ہی انہوں نے پاکستان میں آنے والے حالیہ سیلاب کا ذکر کرتے ہوئے کہا ملک کا بیشتر حصہ ابھی بھی زیر آب ہے، پاکستان کو مدد کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں
-
سیلاب زدگان کے لیے امدادی اشیا کا انتخاب کیسے کیا جا رہا ہے؟Node ID: 702561
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال دنیا افراتفری کی صورتحال سے دوچار رہی، غذائی عدم تحفظ، درجہ حرات میں ریکارڈ اضافہ، سیلاب و خشک سالی، کورونا، مہنگائی اور ظالمانہ جنگ کا سامنا رہا۔
انہوں نے کہا کہ دوسری جانب افریقہ کو خشک سالی کا سامنا ہے جس کی مثال کہیں نہیں ملتی جہاں خاندان اس مشکل کا شکار ہیں کہ کس بچے کو کھانا کھلائیں اور کس کو بھوکا چھوڑیں۔
صور جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی جو قیمت ہم ادا کر رہے ہیں اس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، کمی نہیں ہو رہی۔
انہوں نے کہا کہ یہی موقع ہے کہ تمام ممالک ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات پر قابو پانے کا عہد کریں اور اپنی معیشتوں کو صاف توانائی پر منحصر کریں۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ ان کے دور حکومت میں تاریخی قانون سازی کی گئی جس کے تحت ماحولیاتی تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے، اس سلسلے میں امریکی حکومت نے 369 ارب ڈالر کا بجٹ مختص کیا ہے۔
Tune in as I deliver remarks before the 77th Session of the United Nations General Assembly. https://t.co/4mVFkRRR8J
— President Biden (@POTUS) September 21, 2022