Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’عرب ممالک سائبر کرائم سے نمٹنے کےلیے کوششیں تیز کریں‘

نایف عرب یونیورسٹی فارسکیورٹی سائنسز تربیتی پروگرام منعقد کررہی ہے( فائل فوٹو عرب نیوز)
البانیہ کے سرکاری اداروں کو نشانہ بنانے والے سائبر حملوں کی حالیہ لہر کے بعد نایف عرب یونیورسٹی فار سکیورٹی سائنسز کی جانب سے عرب ممالک سے سائبر کرائم سے نمٹنے کے لیے اپنی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کہا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق البانیہ کی جانب سے ایرانی سفارت کاروں کو ملک سے بے دخل کیے جانے کے بعد گذشتہ ماہ ہیکرز نے البانیہ کو نشانہ بنایا تھا۔
نایف عرب یونیورسٹی فار سکیورٹی سائنسز نے ایک بیان میں کہا ہے کہ’ ریاستی حمایت یافتہ سائبر حملوں کا مقصد انفراسٹرکچر کو تباہ کرنا اور البانیہ حکومت کے ڈیٹا، خط و کتابت اور معلومات کو چرانا تھا‘۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ سائبر حملوں کے خطرے کا جلد پتہ لگانا یونیورسٹی کے سائبر کرائم اور ڈیجیٹل فرانزک سینٹر کے قیام کی سب سے اہم وجوہ میں سے ایک تھا‘۔
سائبر کرائم اور ڈیجیٹل فرانزک سینٹر عرب ممالک میں سائبر کرائم کا مقابلہ، تفتیش کرنے کے ساتھ ساتھ سیکورٹی فیصلہ سازوں کی مدد کرنے کے لیے سیکورٹی صلاحیتوں کو فروغ دینے میں مدد کرتا ہے۔
نایف عرب یونیورسٹی فارسکیورٹی سائنسز تربیتی پروگرام منعقد کرتی ہے جس میں ’سائبر کرائم انویسٹی گیٹر‘ اور ’سائبر سکیورٹی انسیڈینٹ ریسپانڈر‘ شامل ہے اوردونوں کو انٹرپول نے تسلیم کیا ہے۔
نایف عرب یونیورسٹی فار سکیورٹی سائنسز 2023 میں جنوبی کوریا کی پولیس فورس کے تعاون سے ایک بین الاقوامی ورکشاپ کا منصوبہ بنا رہی ہے تاکہ آن لائن جرائم کا مقابلہ کرنے میں سائنسی اور تکنیکی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔

شیئر: