کیڈٹ کالج مری کے ہاسٹل میں طالب علم کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی، مقدمہ درج
جمعرات 20 اکتوبر 2022 14:36
مری پولیس نے واقعے کا مقدمہ متاثرہ طالب علم کے والد کی مدعیت میں درج کیا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے سیاحتی مقام مری میں واقع ایک کیڈٹ کالج کے ہاسٹل میں مقیم ساتویں جماعت کے طالب علم کو چار سینیئر طالب علموں نے مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔
مری پولیس نے واقعے کا مقدمہ متاثرہ طالب علم کے والد کی مدعیت میں درج کر لیا ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ طالب علم کے والد نےکہا کہ وہ لاہور کے رہائشی ہیں اور اپنے بیٹے کا داخلہ کیڈٹ کالج مری میں ساتویں جماعت میں کرایا ہے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ’گذشتہ دنوں جب میری بیٹے سے فون پر بات ہوئی تو اس نے رونا شروع کر دیا۔ میں نے فون پر بار بار پوچھا کہ کیا ہوا تو وہ نہیں بتا رہا تھا۔ جس پر میں فی الفور مری پہنچا۔‘
’میں مری سے اپنے بیٹے کو لے کر گھر آ گیا۔ جہاں پر اس کی طبعیت بحال ہوئی تو اس نے بتایا کہ اس کے ساتھ ہاسٹل کے کمرے میں رات ایک بجے چار مختلف لڑکوں نے ریپ کیا ہے۔ جن میں سے ایک کے پاس پستول بھی تھا۔ انھوں نے دھمکی دی کہ شور مچایا یا کسی کو بتایا تو جان سے مار دیں گے۔‘
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ بچے نے اس واقعے سے متعلق پرنسپل کو بتایا تو انہوں نے کہا کہ ’اس واقعے کے بارے میں کسی کو کچھ نہ بتانا ورنہ سکول سے نکال دوں گا۔‘
متاثرہ طالب علم کے والد کے مطابق ’جب ہم نے پولیس کی مدد حاصل کی اور اس کے بعد کالج پہنچے تو وہاں پر ہمیں کالج انتظامیہ کی جانب سے انتہائی نامناسب صورتحال کا سامنا کرنا پڑا۔ مجھے اور میرے ساتھ موجود دیگر لوگوں کو کالج انتظامیہ نے عملاً یرغمال بنا لیا تھا۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمیں کالج سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دے رہے تھے۔ ہمیں ڈرایا دھمکایا جا رہا تھا۔ ہمیں کہا جا رہا تھا کہ اس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے، تاہم کسی نہ کسی طرح ہمیں پولیس نے وہاں سے بحفاظت نکالا۔‘