’مصنوعات کینسر کا باعث‘، امریکی خاتون کا لوریئل پر مقدمہ
لوریئل کمپنی نے تاحال اس مقدمے کے حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
ایک امریکی خاتون نے کاسمیٹکس مصنوعات کی کمپنی لوریئل پر الزام عائد کیا ہے کہ انہیں بالوں کو سیدھا کرنے والی مصنوعات استعمال کرنے کے بعد یوٹرین کینسر تشخیص ہوا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جینی مِچل نامی خاتون نے مقدمے میں موقف اپنایا ہے کہ انہوں نے دو دہائیوں سے زائد عرصے تک لوریئل (یو ایس اے) کی مصنوعات استعمال کیں، پھر وہ یوٹرین کینسر میں مبتلا ہوگئیں جس کی وجہ سے انہیں آپریشن کے ذریعے اپنی بیضہ دانی نکلوانا پڑی۔
یہ مقدمہ نیشنل کینسر انسٹی ٹیوٹ کے جرنل میں ایک تحقیق کی اشاعت کے چند دن بعد آیا ہے جس میں بالوں کو سیدھا کرنے والی کیمیائی مصنوعات کے استعمال کو بیضہ دانی کے کینسر سے جوڑا گیا تھا۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو خواتین سال میں چار بار سے زیادہ مصنوعات استعمال کرتی ہیں ان میں ان مصنوعات کا استعمال نہ کرنے والی خواتین کے مقابلے میں یوٹرین کینسر ہونے کا امکان دو گنا سے زیادہ ہوتا ہے۔
بیضہ دانی کا کینسراگرچہ اتنا عام نہیں لیکن اس کے واقعات امریکہ میں خاص طور پر سیاہ فام خواتین میں بڑھ رہے ہیں۔
متاثرہ خاتون مچل کے وکیل بین کرمپ نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ ’سیاہ فام خواتین طویل عرصے سے خطرناک مصنوعات کا شکار رہی ہیں جو خاص طور پر ان کے لیے فروخت کی جاتی ہیں۔‘
جمعے کو دائر کیے جانے والے مقدمے میں دیگر کمپنیوں کے علاوہ فرانسیسی کاسمیٹکس کی بڑی کمپنی لوریئل کی امریکی شاخ سے ہرجانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
کرمپ نے بتایا کہ ’ہم ممکنہ طور پر یہ پتہ لگائیں گے کہ جینی مچل کا المناک کیس ان اَن گنت کیسز میں سے ایک ہے جس میں کمپنیاں جارحانہ طور پر سیاہ فام خواتین کو اپنے منافع میں اضافے کے لیے گمراہ کرتی ہیں۔‘
لوریئل کمپنی نے تاحال اس مقدمے کے حوالے سے کوئی ردعمل نہیں دیا ہے۔