Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں پر دہشت گردی کا مقدمہ

ایف آئی آر کے مطابق کارکنان نے عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کی ایماء پر سرینگر ہائی وے کو بلاک کیا (فوٹو: اے ایف پی)
سابق وزیراعظم عمران خان، اسد عمر اور علی نواز سمیت 100 افراد کے خلاف مقدمہ تھانہ سنجگانی میں پولیس کی مدعیت  میں درج کیا گیا ہے جس میں دہشت گردی سمیت 10 دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ کارکنان نے عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کی ایماء پر سرینگر ہائی وے کو بلاک کیا۔ کارکنان نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور توڑ پھوڑ بھی کی۔
اس کے علاوہ وفاقی دارالحکومت کے تھانہ آئی 9 میں سرکار کی مدعیت میں تحریک انصاف کی مقامی قیادت کے خلاف درج مقدمے میں سینیٹر فیصل جاوید، عامرکیانی، قیوم عباسی، راجا راشد حفیظ، عمر تنویر بٹ، راشد نسیم عباسی اور راجا ماجد کو نامزد کیا گیا ہے۔
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ مذکورہ بالا ملزمان کی قیادت میں پی ٹی آئی کے ایک ہزار سے 12 سو کارکنان پر مشتمل جلوس راولپنڈی مری روڈ فیض آباد کی جانب نکالا گیا، جس میں شامل افراد کے ہاتھوں میں لاٹھیاں اور ڈنڈے تھے۔
ایف آئی آر کے متن میں تحریر کیا گیا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں نے پولیس، ایف سی اور انتظامیہ پر پتھراؤ کیا۔ پتھراؤ سےمتعدد پولیس اور ایف سی کے اہلکار زخمی ہوئے۔
مزید کہا گیا کہ مظاہرین نےقتل کی نیت سے پولیس اہلکاروں پر گاڑیاں چڑھانے کی کوشش کی۔ مظاہرین نے فیض آباد اور قریبی علاقوں میں درختوں کو آگ لگائی۔ مظاہرین نے سرکاری املاک کونقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم کو کرپٹ پریکٹسز کا مرتکب قرار دیتے ہوئے پانچ سال کے لیے نا اہل کرنے کا فیصلہ سنایا تھا، جس کے بعد ملک کے مختلف حصوں میں پی ٹی آئی کا احتجاج شروع ہوگیا تھا۔

شیئر: