’ابھی ہمارے پاس 11 ماہ ہیں، جلد انتخابات کا ارادہ نہیں‘
’ابھی ہمارے پاس 11 ماہ ہیں، جلد انتخابات کا ارادہ نہیں‘
ہفتہ 22 اکتوبر 2022 15:25
شہباز شریف نے کہا کہ ملکی سربراہان کو ملنے والے تحائف ملک و قوم کی امانت ہوتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کا الیکشن کروانے کا ابھی کوئی ارادہ نہیں ہے اور حکومت 11 ماہ تک اپنا کام جاری رکھے گی۔
سنیچر کو لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’موجودہ حکومت کا اختیار ہے کہ کب الیکشن ہوں گے۔ عام انتخابات میں ابھی گیارہ ماہ دور ہیں۔ ہم گیارہ ماہ ڈٹ کرکام کریں گے ہمارا ابھی الیکشن کروانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’گزشتہ روز توشہ خانہ کا فیصلہ آیا جس میں عمران خان سرٹیفائیڈ جھوٹا اور چور ہے، یہ کوئی خوشی کا لمحہ نہیں ہے، یہ لمحہ فکریہ ہے، یہ مقام عبرت ہے کہ جو شخص کئی سال سے دن رات کہہ رہا ہے کہ یہ چور ڈاکو ہے، میں چھوڑوں گا نہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ’عمران خان نے بھینیسں بیچ کر قومی خزانے میں 23 لاکھ روپے جمع کروائے، اور جہاں دوست ممالک سے مہنگے ترین تحفے ملے، ان کو بیچ کر پیسے جیب میں ڈال لیے، اور آپ نے یہ بیچ کر پیسہ قومی خزانے میں جمع کروائے ہوتے تو قوم آپ کو سلیوٹ کرتی، میں بھی سیاسی مخالف ہونے کے باوجود آپ کی ستائش کرتا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’آپ نے تحفہ نکال کر دبئی میں بیچ دیا، اس قسم کے چند ماڈل بنائے جاتے ہیں، جس کو وہ گھڑی بیچی، اس نے فون کردیا کہ یہ گھڑی آئی ہے، یہ چوری تو نہیں ہوگی؟ اس نے کہا کہ یہ آپ ہمیں بھیج دیں، اندازہ کریں کہ انہوں نے پاکستان کی عزت کو خراب کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’پہلے تو انہوں نے قانون کی دھجیاں اڑائیں۔ کوئی قانون نہیں ہے کہ آپ کو تحفہ ملے پہلے اس کو بیج دیں پھر اس کی قیمت جا کر جمع کروادیں۔ پہلے آپ جمع کروائیں گے، قیمت کا تعین ہوگا، پھر گھڑی پہنیں اور قوم کو بتائیں کہ مجھے فلاں ملک سے تحفہ ملا ہ۔، یہ بڑی سنجیدہ بات ہے اس سے پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے، اس سے بدترین کوئی مثال ملے گی کہ وزیراعظم تحفے میں ملنے والی گھڑیوں کو بغیر تخمینہ لگائے جو کہ قانون کے خلاف ہے، بازار میں بیچ دے، پیسے جیب میں ڈالے اور باقی 20 فیصد رقم بعد میں ادا کردے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان نے کہا کہ قانون کی دھجیاں اڑائیں (فوٹو: کابینہ ڈویژن)
وزیراعظم نے کہا کہ ’پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ نے نکل آیا ہے، میں دل کی گہرائیوں سے ایک بار پھر شکر ادا کرتا ہوں۔‘
شہباز شریف نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے صدر نے خود کہا ہے کہ پاکستان نے 35 سفارشات پر بہت شاندار طریقے سے عمل کیا ہے، اور یہ کامیابی بھی اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ان عظیم قربانیوں کے نتیجے میں عطا فرمائی ہے، جو دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے عوام، افواج پاکستان کے افسران اور سپاہیوں، بزرگ، تاجر، ڈاکٹرز اور انجینئروں کی عظیم قربانیوں کے نتیجے میں ملی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں آج ان تمام افراد کا شکریہ اور مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں کیونکہ یہ میری کامیابی نہیں ہے، یہ پاکستان کی اجتماعی کامیابی ہے، ان تمام اداروں، افراد اور ان تمام اتھارٹیز جنہوں نے دن رات مل کر محنت کی۔