Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کسانوں کے لیے زرعی پیکیج، 400 ارب روپے کے قرضے

چھوٹے کاشتکاروں کے قرض میں ریلیف کے لیے 10 ارب 60 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کسانوں کے لیے ’قومی زرعی پیکیج‘ کا اعلان کر دیا جس کے تحت کسانوں کو گذشتہ سال کے مقابلہ میں 400 ارب روپے سے زائد کے قرضہ جات دیے جائیں گے۔
پیر کو وزیراعظم آفس میں وفاقی وزرا اسحاق ڈار، طارق بشیر چیمہ اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے 40 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوئیں۔
’وفاق نے 70 ارب روپے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور 18 ارب روپے این ڈی ایم اے کے ذریعے تقسیم کیے ہیں، کسانوں کو 1800 ارب روپے کے قرض دیے جائیں گے جو گذشتہ سال کے مقابلہ میں 400 ارب روپے زیادہ ہیں، چھوٹے کاشتکاروں کے قرض میں ریلیف کے لیے 10 ارب 60 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔‘
متاثرہ علاقوں میں چھوٹے صوبوں کو صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر 8 ارب 60 کروڑ روپے مہیا کیے جائیں گے۔
’دیہی علاقوں میں بے روزگار نوجوانوں کو قرض پروگرام میں شامل کیا گیا ہے اس کے لیے 50 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، اس پر 6 ارب 40 کروڑ روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ڈی اے پی کا زرعی پیداوار بڑھانے میں کلیدی کردار ہے، حکومت نے میری ذاتی خواہش پر 2500 روپے فی بوری قیمت کم کرائی ہے، اس سے کاشتکاروں کو 58 ارب روپے کا فائدہ ہو گا، اب 11 ہزار 250 روپے کی بوری دستیاب ہو گی جو 14 ہزار روپے کے لگ بھگ تھی۔
وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کیلئے 12 لاکھ سرٹیفائیڈ بیجز کے لیے 13 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں اس میں وفاق اور صوبے 50، 50 فیصد حصہ ڈالیں گے۔
’سیلاب زدہ علاقوں کے لیے بلاسود 5 ارب روپے قرض سبسڈی دی جائے گی، پی آئی یو 4 ہزار سے بڑھا کر 10 ہزار تک کر دیا ہے جس کی بنیاد پر اب کاشتکار زیادہ قرض لے سکیں گے۔‘

شیئر: