2022 میں سعودی معیشت 8.3 فیصد بڑھنے کی توقع: عالمی بینک
تیل کے شعبے میں ترقی مملکت کی معیشت کو آگے بڑھا رہی ہے(فوٹو عرب نیوز)
عالمی بینک کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی معیشت 2022 میں 8.3 فیصد بڑھنے کی توقع ہے جب کہ 2023 اور 2024 میں بالترتیب 3.7 فیصد اور 2.3 فیصد تک بڑھ جائے گی۔
عرب نیوز کے مطابق عالمی بینک نے اپنی ’گلف اکنامک اپ ڈیٹ‘ رپورٹ میں نوٹ کیا کہ تیل کے شعبے میں ترقی مملکت کی معیشت کو آگے بڑھا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق خلیج تعاون کونسل کے ممالک میں 2022 میں 6.9 فیصد کی شرح نمو متوقع ہے اس سے پہلے کہ وہ 2023 اور 2024 میں بالترتیب 3.7 فیصد اور 2.4 فیصد تک بڑھ جائیں۔
رپورٹ میں مزید نشاندہی کی گئی ہے کہ تیل اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ، یوکرین میں جاری تنازع کے ساتھ، جی سی سی کے لیے ایک ونڈ فال فراہم کرنے کی توقع ہے۔
عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں کہاکہ ’ہائیڈرو کاربن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے مالیاتی توازن اور پبلک سیکٹر کے قرضوں پر دباؤ کو کم کیا ہے جب کہ خلیج تعاون کونسل کے ممالک میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلسز میں اضافہ کیا ہے‘۔
عالمی بینک نے یہ بھی نوٹ کیا کہ خلیج تعاون کونسل کے ممالک اب بھی اپنی معیشتوں کو متنوع بنانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں جو کئی دہائیوں سے تیل پر منحصر ہیں۔
عالمی بینک کی رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ’خلیج تعاون کونسل کے ممالک کی کوششوں کے باوجود، تنوع اب بھی امکانات سے کم ہے۔ غیر تیل کی معیشت میں ترقی ہے لیکن غیر تیل کی برآمدات میں کامیابی محدود ہے‘۔