مدینہ منورہ کے پیٹرول سٹیشن پر آگ کیسے لگی، زخمی ڈرائیور کا بیان
ڈرائیور نے آتشزدگی کا ذمہ دار قرار دینے کے الزامات مسترد کیے ہیں (فائل فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ کے ایک پیٹرول سٹیشن پر گاڑی کو آگ لگنے کے واقعے میں ملوث قرار دیے گئے ڈرائیور کا بیان سامنے آیا ہے۔
گاڑی کے ڈرائیور نبیل عبداللہ نے سوشل میڈیا پر انہیں آتشزدگی کا ذمہ دار قرار دینے کے الزامات مسترد کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ’میں نے زندگی میں کبھی سگریٹ نہیں پی، میرا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔‘
یاد رہے کہ گزشتہ جمعرات کو مدینہ منورہ کے العریض محلے کے پیٹرول سٹیشن پرکھڑے فیول ٹینکر میں خوفناک آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق نبیل عبداللہ نے سوشل میڈیا پر اپنے خلاف لگائے الزامات کے حوالے سے کہا کہ پیٹرول سٹیشن پر لگی آگ سے جھلسنے کے باعث ہسپتال میں زیرعلاج ہوں۔
’آگ فیول ٹینکر کی وجہ سے لگی۔ سگریٹ نوشی کا اس سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ میں نے زندگی میں کبھی سگریٹ پی ہی نہیں۔‘
یاد رہے کہ سی سی کیمروں کی فوٹیج سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ ایک شخص پیٹرول سٹیشن میں کھڑی چھوٹی گاڑی سے نکلتا ہوا نظر آیا۔ اسی دوران کار سے آگ کے شعلے بھڑکتے دیکھے گئے۔
بعد ازاں مدینہ منورہ شہری دفاع ، امدادی ٹیموں اور فائر بریگیڈ نے آگ پر قابو پا لیا جو پیٹرول سٹیشن کے دائرے سے نکل کر آس پاس کی عمارتوں تک پہنچ چکی تھی۔