Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’میں نے اس میں ڈر نہیں دیکھا،‘ حارث جب پشاور کی اکیڈمی میں داخل ہوئے

محمد حارث کے کوچ پرویز خان کا تعلق بھی پشاور سے ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے نوجوان بیٹر محمد حارث کا تعلق خیبر پختونخوا کے مرکزی شہر پشاور سے ہے اور اسی شہر میں پرویز خان بھی رہتے ہیں جو کرکٹ کوچ ہیں۔
آسٹریلیا میں جاری ٹی20 ورلڈ کپ کے دوران انجری کے باعث بائیں ہاتھ سے بیٹنگ کرنے والے فخر زمان ٹیم سے باہر ہو گئے تھے اور اس وقت پاکستان ٹیم نے ریزوز کھلاڑی کی حیثیت سے بینچ پر بیٹھے محمد حارث کو سکواڈ میں شامل کیا۔
محمد حارث جب ٹی20 ورلڈکپ میں پہلا میچ کھیلنے آئے تو پاکستان اپنے پہلے دو میچ انڈیا اور زمبابوے سے ہارنے کے بعد ٹورنامنٹ میں شدید مشکلات کا شکار تھا اور اس وقت یہ کہنا مشکل تھا کہ پاکستان سیمی فائنل میں جگہ بنا لے گا۔
لیکن جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلنے جیسے ہی محمد حارث میدان میں اترے تو ایسا لگا جیسے پاکستان کی بیٹنگ لائن میں ایک جان سی آ گئی ہو۔
محمد حارث نے جنوبی افریقہ کے خلاف صرف 11 گیندوں پر 28 رنز بنائے تھے اور پھر بنگلہ دیش کے خلاف 18 گیندوں پر 31 رنز بنائے تھے۔
پرویز خان پشاور میں واقع معاذ اللہ کرکٹ اکیڈمی میں بیٹھے اپنے شاگرد محمد حارث کو کھیلتے ہوئے دیکھ رہے تھے۔
پرویز خان نے انڈین ایکسپریس کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ محمد حارث جب جنوبی افریقہ کے خلاف بیٹنگ کرنے میدان میں اترے اور پہلی گیند کھیلی تو انہوں نے اکیڈمی میں اپنے ساتھ بیٹھے ساتھی کو بتایا کہ ’یہ اچھے ٹچ میں لگ رہا ہے اور اپنے پاؤں بھی اچھی طرح استعمال کر رہا ہے۔‘
پرویز خان کا کہنا ہے کہ اسی دوران ان کے ایک ساتھی نے پوچھا کہ ’سر، چھکا کب آئے گا؟‘ اس سے پہلے کہ پشاور کے کرکٹ کوچ اس بات کا جواب دیتے جنوبی افریقہ بولر وین پارنیل کی اگلی گیند محمد حارث کے ہیلمٹ پر لگی۔
گیند سر پر لگنے کے بعد پاکستان ٹیم کے ڈاکٹر گراؤنڈ میں آئے اور محمد حارث کا معائنہ کیا اور انہیں کھیلنے کی اجازت مل گئی۔
پرویز خان کہتے ہیں اسی وقت انہوں نے اپنے ساتھیوں کو بتایا کہ ’ابھی آئے گا چھکا‘ اور پھر محمد حارث نے خگیسو راباڈا جیسے برق رفتار بولر کو دو چھکے اور ایک چوکا مار دیا۔

محمد حارث نے جنوبی افریقہ کے خلاف صرف 11 گیندوں پر 28 رنز بنائے تھے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

پرویز خان کا کہنا ہے کہ ’میں محمد حارث کی قابلیت سے واقف ہوں لیکن دنیا کے بہترین فاسٹ بولرز کے خلاف انہیں ایسے شاٹس کھیلتے ہوئے دیکھ کر میرے پاس الفاظ ختم ہو گئے تھے۔‘
پرویز خان وکٹ کیپر بیٹر محمد حارث کے پہلے کوچ تھے۔ وہ ماضی یاد کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ کیسے نوجوان محمد حارث پشاور کے ارباب نیاز سٹیڈیم میں واقع ان کی اکیڈمی میں آئے تھے۔
کوچ کا کہنا ہے کہ ’محمد حارث نے مجھے بتایا تھا کہ انہوں نے کبھی ہارڈ بال کرکٹ نہیں کھیلی۔ لیکن جب انہوں نے پہلی گیند کا سامنا کیا تو میں نے اس میں ڈر نہیں دیکھا۔‘
پرویز خان کا کہنا ہے کہ ’حارث ہمیشہ زیادہ محنت کرنے کے لیے تیار رہتے اور دن بھر اکیڈمی میں ہی ہوتے تھے۔‘

شیئر: