کینیڈین جمہوریت کے ساتھ چین ’جارحانہ کھیل‘ کھیل رہا ہے: وزیراعظم ٹروڈو
چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ کینیڈا کے اندرونی معاملات میں کوئی دلچسپی نہیں۔ فوٹو: اے ایف پی
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے خبردار کیا ہے کہ چین ان کے ملک کی جمہوریت اور اداروں کے ساتھ ’جارحانہ گیمز‘ کھیل رہا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزیراعظم ٹروڈو کا یہ بیان کینیڈا کے مقامی چینل ’گلوبل نیوز‘ پر چلنے والی رپورٹ کے بعد آیا ہے جس میں کینیڈا کے انتخابی عمل کو متاثر کرنے کی غرض سے چین کی جانب سے فنڈنگ کا انکشاف ہوا ہے۔
وزیراعظم ٹروڈو نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی عمل اور نظام کو مضبوط کرنے کے لیے خاطر خواہ اقدامات کیے ہیں۔
’انتخابات، جمہوریت اور اداروں میں بیرونی مداخلت کے خلاف اقدامات کرتے رہیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’بدقستی سے ایسے ملک اور ریاستی عناصر موجود ہیں، چاہے وہ چین یا کوئی اور، جو ہماری جمہوریتوں اور اداروں کے ساتھ جارحانہ کھیل کھیل رہے ہیں۔‘
کینیڈا کے گلوبل نیوز چینل پر چلنے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ خفیہ اداروں کے حکام نے ٹروڈو انتظامیہ کو آگاہ کیا ہے کہ چین ان کے انتخابی عمل پر اثرانداز یا خلل پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چین نے کینیڈین رکن پارلیمان اور دیگر کے ذریعے گیارہ وفاقی انتخابی امیدواروں اور چینی اہلکاروں کو فنڈز ٹرانسفر کیے جو انتخابی مہم چلانے والے عملے کا حصہ ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پالیسی پر اثرانداز ہونے کی غرض سے چین نے پارلیمانی ارکان کے دفاتر میں اپنے ایجنٹس تعینات کرنے کی کوشش کی ہے۔
گزشتہ ماہ کینیڈا کی پولیس نے کہا تھا کہ وہ اپنے چند سٹیشنوں میں مجرمانہ سرگرمیوں سے متعلق رپورٹ کا جائزہ لے رہی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم ’سیف گارڈ ڈیفنڈرز‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ چند پولیس چوکیوں کو چینی پولیس نے غیر ملکی سرزمین پر کارروائیوں کے لیے استعمال کیا ہے، اور چینی شہریوں پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ فوجداری الزامات کا سامنا کرنے کے لیے ملک واپس آئیں۔
چین نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان مقامات پر غیر ممالک میں رہنے والے چینی باشندوں کو ڈرائیونگ لائسنس سمیت دیگر سروسز فراہم کی جاتی ہیں۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے منگل کو پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ کینیڈا کے اندرونی معاملات میں چین کو کوئی دلچسپی نہیں۔