شادی بیاہ کی تقریبات بالخصوص دیہات میں کچھ لوگ پرائی شادی میں بن بلائے دعوت اڑانے چلے آتے ہیں، ایسے ہی مہمانوں سے پریشان شہریوں نے اس مسئلے کا حل نکالنے کے لیے جرگہ بٹھا دیا۔
گزشتہ روز ایسا ہی ایک جرگہ صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک کے ایک گاؤں میں منعقد ہوا جس نے بن بلائے مہمانوں کے مسئلے پر اپنا فیصلہ سنایا۔
اردو نیوز کا فیس پیج لائک کریں
ضلع ٹانک کے مرتضیٰ نامی گاؤں میں آباد میانی قوم کے اس جرگے میں گاؤں کے دیگر عمائدین بھی شامل تھے۔
مزید پڑھیں
-
کم خریداری، کسانوں کا تمباکو کاشت نہ کرنے کا اعلانNode ID: 630546
قبیلے نے گاؤں کے دیگر عمائدین کی مشاورت کے ساتھ فیصلہ کیا کہ آئندہ کسی بھی شادی، بیاہ یا خوشی کی تقریب میں بن بلائے مہمان نہیں شامل ہوں گے اور نہ ہی زبردستی شامل ہونے والے شخص کو کھانا کھانے کی اجازت ہوگی۔
گاؤں کے رہائشی راجہ خان نے اردو نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ولیمے کی تقریب میں اکثر لوگ بغیر دعوت کے کھانا کھانے کی لالچ میں شریک ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے مدعو کیے گئے مہمانوں کے لیے کھانا کم پڑجاتا ہے جس سے میزبان کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
راجہ خان کے مطابق مہنگائی کی وجہ سے پہلے ہی شادی پر خرچہ بہت آتا ہے اور ان بن بلائے مہمانوں کی وجہ سے خرچہ دگنا ہو جاتا ہے۔
گاؤں کے عمائدین کی جانب سے ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شئیر کی گئی ہے جس میں انہوں نے شہریوں سے اس فیصلے پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔
![](/sites/default/files/pictures/November/36486/2022/000_32ha9mg.jpg)