Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین کی افواج کا 40 دیہات روس کے قبضے سے چھڑانے کا دعویٰ

میزائل کو گرانے والا امریکی دفاعی نظام پہلی بار یوکرین کو فراہم کیا جا رہا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
یوکرین کے صدر نے دعویٰ کیا ہے کہ اُن کی افواج نے ملک کے جنوب میں 40 دیہات اور قصبوں کا کنٹرول واپس سنبھال لیا ہے۔ یہ دعویٰ روس کی جانب سے یوکرین کے تزویراتی اعتبار سے اہم شہر خیرسن سے اپنی افواج کو نکالنے کے اعلان کے بعد کیا گیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق قوم سے روزانہ کے خطاب میں صدر ولادومیر زیلنسکی نے کہا کہ ’آج ہمارے پاس جنوب سے اچھی خبریں ہیں۔ یوکرین کے جھنڈے اپنی اصل جگہ پر واپس لگانے کا دفاعی آپریشن پہلے ہی درجنوں مقامات پر کامیاب ہو چکا ہے۔‘
صدر زیلنسکی نے بتایا کہ 41 علاقوں کو روس سے ’آزاد‘ کرا لیا گیا ہے۔
قبل ازیں روس نے اپنے فوجیوں کو جنوبی یوکرین کے شہر خیرسن کے نزدیکی محاذ سے پیچھے ہٹنے کا حکم دیا تھا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے بدھ کو اعلان کیا تھا کہ روسی افواج خیرسن کے قریب دریائے دنیپرو کے مغربی کنارے سے پیچھے ہٹ جائیں گی جو جنگ میں ایک اہم موڑ ہو سکتا ہے۔
خیرسن شہر وہ واحد علاقائی دارالحکومت ہے جس پر روس نے حملے کے بعد قبضہ کیا تھا اور یہ یوکرین کے جوابی حملے کا مرکز رہا ہے۔
یہ شہر جزیرہ نما کریمیا تک جانے والے واحد زمینی راستے کو کنٹرول کرتا ہے جس نے روس سے 2014 میں الحاق کیا تھا۔
ادھر امریکہ نے یوکرین کے لیے 40 کروڑ ڈالر کی سکیورٹی امداد کے پیکج کا اعلان کیا ہے جس میں دفاعی نظام اور زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل شامل ہیں۔
حالیہ دنوں میں روس نے یوکرین میں بڑے پیمانے پر فضائی حملوں میں اہم عمارتوں اور پُلوں کو نشانہ بنا کر تباہ کیا ہے۔

یوکرین کے صدر نے قوم سے خطاب میں کہا کہ جنوبی علاقے سے اچھی خبریں آ رہی ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے ڈپٹی پریس سیکریٹری سبرینا سنگھ نے صحافیوں کو بتایا کہ ’روس کے فضائی حملوں میں شہری اور اہم انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کے بعد یوکرین کے لیے اضافی فضائی دفاعی صلاحیت بہت ضروری ہے۔‘
امریکہ کے یوکرین کے لیے دفاعی پیکج میں چار مختصر رینج کے ’موبائل اوینجر ایئر ڈیفنس سسٹم‘ اور سٹنگر میزائل شامل ہیں۔
میزائل کو گرانے والا یہ دفاعی نظام پہلی بار یوکرین کو فراہم کیا جا رہا ہے۔ 

شیئر: