Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میجر (ر) خرم روکھڑی: ’پی ٹی آئی رہنما جانتے نہیں تھے تو اب نوٹس کیوں؟‘

میجر (ر) خرم حمید روکھڑی کے الزامات پر پی ٹی آئی رہنماؤں نے انہیں پہچاننے سے انکار کردیا تھا (فائل فوٹو: ٹوئٹر)
ٹیلی ویژن پروگرام میں شرکت کے دوران عمران خان کی ایما پر اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کا دعویٰ کرنے والے میجر (ر) خرم روکھڑی سوشل ٹائم لائنز کا ایسا موضوع بنے ہیں کہ 24 گھنٹے بعد بھی گفتگو کے سرفہرست موضوعات میں شامل ہیں۔
اتنا فرق ضرور پڑا ہے کہ ابتدا میں میجر (ر) خرم روکھڑی کے انٹرویو سے شروع ہونے والی گفتگو، ان کی شخصیت اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے ان سے اظہار لاعلمی کے بعد اب پارٹی کی جانب سے انہیں دیے گئے نوٹس تک پہنچ چکی ہے۔
جمعرات کو ٹیلی ویژن میزبان حامد میر کے پروگرام میں کی گئی گفتگو کے بعد پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری اور شہباز گل نے یہ تاثر دیا کہ میجر (ر) خرم روکھڑی کا پارٹی سے تعلق نہیں یا وہ اجنبی شخصیت ہیں تو ٹویپس نے دونوں شخصیات کی ماضی کی ایسی ٹویٹس شیئر کیں جن میں وہ عمران خان کے ساتھ دیکھے جا سکتے ہیں۔
یہ گفتگو ابھی جاری ہی تھی کہ جمعے کی شام کو خبر آئی کہ تحریک انصاف نے میجر (ر) خرم حمید روکھڑی کی بنیادی پارٹی رکنیت معطل کر دی ہے۔
اس اطلاع کے ساتھ شیئر کیے جانے والے خط پر پی ٹی آئی کے میانوالی کے ضلعی صدر سلیم گل خان کا نام اور دستخط نمایاں ہے۔
پارٹی کے لیٹر ہیڈ پر جاری ہونے والے خط میں لکھا گیا ہے کہ خرم حمید روکھڑی کی بنیادی رکنیت پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر ختم کردی گئی ہے، انہوں نے پارٹی اجازت کے بغیر میڈیا پر پی ٹی آئی کے مؤقف کے خلاف بات کی۔
متعدد ٹویپس نے یہ خط شیئر کیا تو پی ٹی آئی رہنماؤں کے موقف سے ملتے جلتے سوال کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ میجر (ر) خرم حمید روکھڑی کون ہیں؟‘

مسعود چوہدری نے پارٹی کے صوبائی صدر کی جانب سے میجر (ر) خرم حمید روکھڑی کو سند ذمہ داری دیے جانے کی تصویر اور پی ٹی آئی کا خط شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’میجر (ر) خرم روکھڑی کو پی ٹی آئی سےاس وجہ سے نکالا گیا کیونکہ انہوں نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میڈیا پر گفتگو کی۔ سوال یہ ہے کہ سینیئر نائب صدر میانوالی کو نہ جاننے اور پہچاننے والے بتائیں کہ اگر روکھڑی پارٹی رہنما نہیں تو یہ کیا ہیں؟‘

ٹیلی ویژن میزبان ابصا کومل نے اپنے تبصرے میں لکھا کہ ’جو پی ٹی آئی کے صاحبان پرسوں تک سینیٹر کھوکھر صاحب کے استعفے پر پارٹی میں اختلاف رائے رکھنے کے حق میں بات کررہے تھے۔ اب کل رات سے اپنی جماعت کے رکن میجر (ر) خرم کو اختلاف کرنے پر پہنچاننے سے ہی انکار کر رہے ہیں۔‘

خود میجر (ر) خرم حمید روکھڑی سے منسوب ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ نے بھی درجن بھر اپ ڈیٹس میں مختلف پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ اپنی تصاویر شیئر کیں تو ساتھ طنزیہ انداز میں متعدد سوالات بھی کیے۔

معاملے پر گفتگو کے دوران سوشل میڈیا صارفین نے اپنے تبصروں میں لکھا کہ ’پی ٹی آئی رہنما کہتے تھے کہ وہ جانتے ہی نہیں لیکن اب رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پارٹی نے فیصل واوڈا کے بعد میجر (ر) خرم حمید روکھڑی کی بنیادی رکنیت بھی معطل کر دی ہے۔ کیا یہ تضاد نہیں؟‘
جواب میں پی ٹی آئی کے کچھ حامی ٹویپس نے دعویٰ کیا کہ ’موصوف فیملی کے ذریعے عمران خان کی ہمشیرہ تک پہنچے اور پھر پارٹی کے صوبائی ٹکٹ کے خواہاں تھے لیکن مقصد پورا نہ ہونے پر اب کپتان کی مخالفت کر رہے ہیں۔‘

شیئر: