Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈونیشیا کے شہر سولو میں شیخ زاید گرینڈ مسجد کا افتتاح

مسجد میں میں 56 گنبد اور 4 مینار ہیں، دس ہزارنمازیوں کی گنجائش ہے( فوٹو وام)
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے اپنے انڈونیشی ہم منصب جوکو ویدودو کے ساتھ پیر کو ایک تقریب کے دوران انڈونیشیا کے صوبہ جاوا کے مرکزی شہر سولو میں شیخ زاید گرینڈ مسجد کا افتتاح کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ مسجد ابوظبی کے مشہور لینڈ مارک جیسی ہے جسے متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ زاید بن سلطان آل نہیان سے منسوب کیا گیا ہے۔
امارات کی نیوز ایجنسی وام کے مطابق ’فن تعمیر میں کچھ اضافے کیے گیے ہیں۔ روایتی انڈونیشی ڈیزائن شامل ہے۔ انڈونیشیا میں مقامی تعمیراتی مواد کو مسجد کی تعمیر میں استعمال کیا گیا ہے۔ 

شیخ محمد بن زاید نے اپنے انڈونیشی ہم منصب کے ساتھ مسجد کا افتتاح کیا ہے( فوٹو وام)

امارات کی خبر رساں ایجنسی وام کے مطابق انڈونیشیا کے صوبہ جاوا کے مرکزی شہر سولو میں نئی مسجد، جسے متحدہ عرب امارات کے رہنما نے بالی میں منعقدہ جی 20 سربراہی اجلاس کے دورے پر تحفے میں دیا تھا، میں 56 گنبد، 4 مینار اور 32 بڑے ستون ہیں۔اس میں دس ہزارنمازیوں کی گنجائش ہے۔
محمد بن زاید نے ٹویٹ کیا کہ ’متحدہ عرب امارات کے بانی کے اعزاز میں ان سے منسوب، مسجد ان کی امن اور خیر سگالی کی اقدار کی نمائندگی کرتی ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان موجود ہمارے دیرینہ تعلقات کی عکاسی کرتی ہے‘۔
انڈونیشیا کے صدر جوکو ویدودو نے کہا کہ ’ سولو میں شیخ زاید گرینڈ مسجد عبادت کی جگہ، اسلامی علوم کا مرکز اور مذہبی سیاحتی مقام کا مرکز بن جائے گی‘۔
انہوں نے ’غیر معمولی یادگار‘کے لیے متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا جو دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلقات اور مشترکہ اقدار کی عکاسی کرتا ہے۔
افتتاحی تقریب میں دونوں ممالک کے مندوبین اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
واضح رہے کہ ابوظبی کی شیخ زاید گرینڈ مسجد کا افتتاح 2007 میں ہوا تھا۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی مساجد میں سے ایک اور اسلامی فن تعمیر اور ڈیزائن کو یکجا کرنے والی آرکیٹیکچرل آئیکن ہے۔ یہ دارالحکومت کا ایک اہم سیاحتی مقام بھی ہے۔
الامارات الیوم کے مطابق شیخ محمد بن زاید، انڈونیشی صدر اور  افتتاحی تقریب کے شرکا نے عظیم الشان جامع مسجد میں دو رکعت نماز ادا کی۔
انڈونیشی صدر نے اس موقع پر اماراتی صدر شیخ محمد بن زاید کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مسجد کی تعمیر اور افتتاحی تقریب میں شمولیت دین اسلام کی روا داری کی روشن تصویر اجاگر کرنے میں معاون بنے گی۔ دونوں ملکوں کے دوستانہ رشتے قابل فخر ہیں۔ 
شیخ محمد بن زاید نے کہا کہ شیخ زاید انڈونیشیا اوراس کے عوام سے پیار کرتے تھے اور انہوں نے 1990 میں انڈونیشیا کا تاریخی دورہ بھی کیا تھا۔ 

شیئر: